کراچی : جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ حالیہ انتخابات نے دھاندلی میں 2018ء کے الیکشن کو بھی پیچھے چھوڑ دیا، پارلیمان عوام کی نمائندہ نہیں دھاندلی کی پیداوار ہے، ہم نے تحفظات کے ساتھ پارلیمنٹ میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
کراچی میں نیوز کانفرنس میں سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کون ہے جو ہمارے حق پر ڈاکا ڈال رہا ہے، ایک طبقہ جمہوریت کو کفر سمجھتا ہے۔ یہ قوم کے دلوں پر حکومت نہیں کرسکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی خریدی گئی ہے، ہمارا کسی سے ذاتی جھگڑا نہیں، مسئلہ ملک و قوم کا ہے، ابھی کسی گرینڈ الائنس کی تجویز نہیں ہے۔ محمودخان اچکزئی کو ووٹ دینے کی خواہش ہے لیکن پارٹی کے فیصلہ کا پابند ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پورےملک میں تحریک چلانےکالائحہ عمل بنائیں گے۔ بھرپور عوامی رد عمل آئے گا۔ حکومت نہیں چلنے دیں گے۔ جمہوریت اپنامقدمہ ہاررہی ہے۔ قوم کے جسموں پر تو یہ حکومت کرسکتے ہیں لیکن دلوں پر نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا پہلا اجلاس کے پی کے میں ہوا دوسرا کراچی میں ہوا ہے ۔ ہم نے تحفظات کے ساتھ پارلیمنٹ میں جانے کا کہا ۔2024کی دھاندلی نے2018کاریکارڈتوڑدیاہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ نتائج بھی سامنے آرہے ہیں۔