گوجرانوالہ : مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ فواد چودھری نے کہا ہے کہ عدالت کے باہر ٹرک کھڑا کر دیں گے ۔ اس ٹرک کے چاروں ٹائر پنکچر کر کے چھوڑیں گے۔ مریم نواز جب آئینہ دکھاتی ہے تو انہیں توہین عدالت یاد آ جاتی ہے۔
گوجرانوالہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے مریم نواز نے کہا کہ جیل بھرو تحریک شروع نہیں ہوئی،ختم کیسے کر دی؟ زمان پارک کا نام ضمانت پارک رکھ دیا ہے ۔ وہاں بیٹھے بیٹھے ضمانت مل جاتی ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ جو شخص اپنے ہوش و حواس میں نہ رہتا ہو، جو منشیات کا عادی ہو ، اسطرح کے لوگ پُلوں کے نیچے یا قبرستانوں میں اوندھے منہ پڑے ہوتے ہیں ، کیا ایسے لوگوں کے حوالے قوم کی قسمت کی جا سکتی ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ نوازشریف کےخلاف فیصلے برق رفتاری سے آتے تھے ۔ اس سے ناکام جیل بھروتحریک میں نے زندگی میں نہیں دیکھی ۔کل عمران خان نے ضمانت پارک میں امریکیوں کے ساتھ مذاکرات کیے ۔ مکافات عمل دیکھو عدالت بلاتی ہے تو پلستردکھاتا ہے ۔ جب حکومت سے نکالا گیاتو جھوٹاسائفر سامنے لے آیا۔ عمران خان انجام پو پہنچ چکا ۔تمہاری نوکری باقی ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ تم نے جھوٹ بول کر4الیکشن لڑے ۔ 5مہینے ہو گئے پلستر اترنے کا نام نہیں لے رہا۔اُس ٹرک کے چاروں ٹائرزپنکچرکرکے چھوڑیں گے ۔فواچودھری نے کہا کہ ٹرک کے سامنے ٹرک کھڑا کردیں گے ۔ اب مجھے کچھ کہنے کی ضرورت نہیں،صرف ٹرک دکھادیں گے ۔ اب مجھے کچھ کہنے کی ضرورت نہیں، جہاں جہاں ٹرک چلتا دیکھیں گے خود سمجھ جائیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ جو ٹرک آپ نے کورٹ کے باہر کھڑا کیا ہے وہ بھی مریم چلا رہی تھی کیا؟ بیٹے سے تنخوانہ لینے پر نوازشریف کو نااہل کیا گیا ۔ عمران خان کا2014کاناکام دھرنا سب کو یاد ہے ۔ گوجرانوالہ نے ہمیشہ نواز شریف کا ساتھ دیا ۔ سب سے بڑے نوسر باز اور گھڑی چور کو سب سے پہلے گوجرانوالہ نے پہچانا تھا ۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ 2018میں گوجرانوالہ نے مسلم لیگ ن کو جتوایا ۔ جوکہتے ہیں نوجوان ن لیگ کیساتھ نہیں ،وہ اس کنونشن کو دیکھ لیں ۔ انہوں نے پرویز الٰہی اور یاسمین راشد کے ساتھ ساتھ فواد چوہدری کے حالیہ آڈیو لیکس کا ذکر کرتے ہوئے کہا اب یہ نہ کہنا جو ٹرک کورٹ کے باہر کھڑا کیا وہ مریم نواز چلا رہی تھی۔
انھوں نے کہا مریم نواز شیشہ دکھاتی ہے تو توہینِ عدالت یاد آ جاتی ہے۔ توہین عدالت تب نہیں ہوتی جو آپ کا منتخب وزیر اعظم نواز شریف ایک اقامہ رکھنے پر اس کو وزیر اعظم کے دفتر سے نکال باہر کرتے ہوئے۔باپ بیٹی کے خلاف ہفتے میں پانچ دن عدالت لگتی تھی۔ کہا جاتا تھا نواز شریف ایک گھنٹے میں پیش ہو۔
انھوں نے عمران خان پر تنقید کی کی ’پانچ مہینے ہو گئے کہ ایک پلستر نہیں اتر رہا۔ عدالت بلاتی ہے تو وہ پلاسٹر والی ٹانگ دکھا دیتے ہیں۔ عمران خان نے ’نواز شریف کو سازش کے ذریعے اپنی سہولت کاروں کے ساتھ نکالا۔
انھوں نے جسٹس ثاقب نثار ، جسٹس آصف سعید کھوسہ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ریٹائرڈ فیض حمید پر عمران خان کا سہولت کار ہونے کا الزام عائد کیا۔
انھوں نے کہا جو آج بھی اس (عمران خان) کے سہولت کار ہیں میں ان سے پوچھنا چاہتی ہوں کیوں ایسے شخص کو بچانا چاہتے ہو جس کی کشتی گہرے پانیوں میں ڈوب چکی ہے۔
مریم نوازکا کہنا تھا یہ نہ ہو نواز شریف کو الیکشن مہم یہ کہہ کر چلانی پڑے کہ الیکشن کرواؤ لیکن ترازو کے دونوں پلڑے برابر کرو۔نواز شریف کو انصاف چاہیے اور یہ انصاف ہم لے کر رہیں گے۔