ایسا لگتا ہے جنرل عاصم مجھے اپنا دشمن سمجھتے ہیں، ان سے بات کرنا چاہتا ہوں لیکن کیا کروں وہ بات ہی نہیں کرتے: عمران خان 

05:10 PM, 3 Mar, 2023

اسلام آباد: سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے آرمی چیف جنرل عاصم مجھے اپنا دشمن سمجھتے ہیں لیکن میں ان سے مل کر معاملات حل کرنا چاہتا ہوں ۔وہ ہی بات نہیں کرنا چاہتے۔ اسٹیبلشمنٹ سے میری کوئی لڑائی نہیں ہے۔ پنجاب میں وزارت اعلیٰ کے 300 کے قریب امیدوار ہیں۔ اگر اب وزیراعلی کا بتا دیا تو پارٹی میں قتل عام ہوجائے گا۔ 

  

لاہور میں سینئر صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ  مریم نواز میری ٹیم کی بہترین کھلاڑی ہے ۔ مریم نوازکوئی نہ کوئی ایسا بیان دے دیتی ہیں جس سے مجھے فائدہ ہوتا ہے ۔  کوئی یہ سمجھتا ہے گھٹنے ٹیک دوں تو یہ نہیں ہو سکتا۔   ملک کی بہتری کے لیے آرمی چیف سے بات کرنے کو تیار ہوں ۔  اب کوئی بات کرنے کو تیار نہیں تو میں کیا کروں۔ 

 انہوں نے کہا کہ  میں چیلنج کرتا ہوں مجھ اور اہلیہ پر ایک کرپشن کا کیس ثابت کر دیں۔  آرمی چیف ہی میرے خلاف کوئی کرپشن کا کیس نکال لیں۔ایسے لگتا ہے آرمی چیف مجھے اپنا دشمن سمجھ رہے ہیں۔  ہماری اسٹیبلشمنٹ کو سمجھ نہیں ہے کہ سیاست کیا ہوتی ہے ۔ 

انہوں نے کہا کہ  پورا زور لگایا گیا کہ پرویز الہی میرا ساتھ چھوڑ دیں۔ اب ہم نے پرویز الہی کے ساتھ وفاداری دکھانی ہے۔ میں کسی کے ساتھ بےوفائی نہیں کر سکتا۔ جان کے خطرے سے متعلق میری ریکارڈ شدہ ویڈیو موجود ہے۔  یہ ویڈیو بیرون ملک موجود ہے۔  اگر ایک ہی بار میں عام انتخابات ہو جائیں تو پیسے کی بچت ہو گی۔ 

عمران خان نے کہا  کہ  جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے میری کمر میں چاقو مارا۔ ہم پی ڈی ایم کے امپائرز کے باوجود الیکشن جیتیں گے۔ اوورسیز پاکستانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں۔ مخصوص نشستوں پر خواتین بھی چاہتی ہیں وہ وزیراعلی پنجاب بنیں۔  محمد بن سلمان اب بھی میرے ساتھ رابطے میں ہیں۔ جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے روس کی مخالف میں تقریر کی۔

عمران خان نے کہا کہ  اس تقریر پر جنرل ریٹائرڈ باجوہ کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے۔ فوج کا مضبوط ہونا بہت ضروری ہے۔ اسلام آباد ہوائی جہاز سے نہ جانے کا فیصلہ رات 12 بجے کیا،۔ خبر آئی کہ مجھے ہوائی اڈے سے گرفتار کر کے بلوچستان لے جانا چاہتے تھے۔ جنہوں نے میری حفاظت کرنی ہے مجھے ان سے ہی خطرہ ہے۔ جیل میں ڈالنے سے اور ووٹ پڑتے ہیں۔ 

مزیدخبریں