راولپنڈی: کم عمر خواتین سے شادی اور پھر انہیں تشدد کا نشانہ بنانا آج کے دور میں اچنبھے کی بات نہیں اور ایسا ہی ایک واقعہ راولپنڈی میں بھی پیش آیا ہے جہاں ایک شخص نے اپنی 14 سالہ بیوی کو ناصرف جنسی تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ اسے برہنہ کر کے گھر سے باہر پھینک دیا اور اہل محلہ نے اس کے جسم کو ڈھانپا۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے رہائشی 26 سالہ بادشاہ خان نے اپنی 14 سالہ اہلیہ کو تشدد کا نشانہ بنا کر برہنہ کر کے گھر سے باہر پھینک دیا۔ پولیس نے ملزم و ملک کالونی گوجرہ روڈ سے گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔ صدر پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او ملک اللہ یار کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی شدید زخمی ہوئی جسے ہسپتال منتقل کیا جا چکا ہے۔ ملک اللہ یار نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی کا میڈیکل ٹیسٹ بھی کروایا گیا ہے اور اب پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کی جانب سے رپورٹس کا انتظار ہے۔
متاثرہ لڑکی کے والد یوسف خان نے اپنے داماد کے خلاف ایف آئی آر درج کروا دی ہے جو رشتے میں ان کا بھانجا بھی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میری بیٹی کو تشدد کا نشانہ بنا کر برہنہ کر کے گھر سے باہر گلی میں پھینک دیا گیا اور ہمسایوں نے اسے کپڑے فراہم کئے جس کے بعد وہ میرے پاس پہنچی۔ انہوں نے بتایا کہ میری بیٹی کو بیڈ کے ساتھ برہنہ کر کے باندھ دیا گیا اور اسے جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
لڑکی کے والد کا کہنا تھا کہ ملزم نے میری بیٹی کو دھمکی دی کہ وہ اسے اسی حالت میں لوگوں کو بھی دکھائے گا جبکہ ماضی میں بھی وہ کئی مرتبہ میری بیٹی کو تشدد کا نشانہ بنا چکا ہے جو دو سال قبل شادی کے بندھن میں بندھے تھے۔ شادی کے پہلے دن سے ہی بادشاہ میری بیٹی پر تشدد کر رہا ہے اور اب تو اسے جنسی تشدد کا نشانہ بھی بنایا ہے۔
مظلوم بیٹی کے باپ نے درد بھری کہانی سناتے ہوئے کہا ایک روز قبل میں اپنی بیٹی کو میڈیکل ٹیسٹ کیلئے بھی لے کر گیا تاہم ہسپتال والوں نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا جبکہ ملزم اور اس کے اہل خانہ ہمیں ڈرا دھمکا بھی رہے ہیں، میں ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) اور سٹی پولیس آفیسر (سی پی او) سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ہمیں ملزمان سے تحفظ فراہم کریں اور میری بیٹی کو انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔