اسلام آباد: سینیٹ کی 37 نشستوں کیلئے جاری انتخابی عمل میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں پولنگ کا وقت ختم ہوگیا ہے جہاں کامیاب امیدواروں کے ناموں کے اعلان کیلئے ووٹوں کی دوبارہ گنتی جاری ہے، دوبارہ گنتی کرنے کا مطالبہ وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی نے کیا جن کی درخواست قبول کر لی گئی۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی نشستوں پر انتخابی عمل مکمل ہونے کے بعد سب سے پہلے بلوچستان سے نتائج آنا شروع ہوگئے جس کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی کے عبدالقادر اور جمعیت علما اسلام (ف) کے مولانا عبدالغفور حیدری کامیاب ہوگئے۔ قومی اسمبلی کے 340 ارکان نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا البتہ ایک امیدوار مولانا عبدالاکبر چترالی ووٹ کاسٹ کرنے نہیں آئے جبکہ این اے 75 ڈسکہ کی نشست سے کوئی ممبر اسمبلی میں نہیں کیونکہ یہاں الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے دوبارہ پولنگ کا اعلان کیا ہوا ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کی 2، خیبر پختونخوا کی 12، سندھ کی 11 اور بلوچستان کی 12 نشستوں پر سینیٹرز منتخب کرنے کیلئے ووٹ ڈالے گئے، صوبہ پنجاب کی تمام 11 نشستوں پر امیدوار بلامقابلہ سینیٹرز منتخب ہوچکے ہیں۔قومی اسمبلی میں پہلا ووٹ حکومتی جماعت پی ٹی آئی کے میاں شفیق آرائیں نے کاسٹ کیا جبکہ دوسرا ووٹ وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے ڈالا۔
پولنگ کیلئے الیکشن کمیشن نے ارکانِ قومی اسمبلی کے لیے ہدایت نامہ لگایا گیا، دو بیلٹ باکس پارلیمنٹ ہاؤس میں رکھے گئے جبکہ عملے کی جانب سے کسی کو بھی پولنگ سٹیشن میں موبائل یا کیمرہ لے جانے کی اجازت نہیں تھی۔قومی اسمبلی ہال پولنگ سٹیشن قرار دیا گیا جس کے باعث قومی اسمبلی کے عملے کا ایوان میں داخلہ بند تھا، قومی اسمبلی ہال میں الیکشن کمیشن کا عملہ یا ارکان ووٹر داخل ہو سکتے تھے۔