اسلام آباد: سینیٹ الیکشن کیلئے پولنگ کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔ قومی اسمبلی کے 341 میں سے 340 ممبران نے اپنے ووٹ کاسٹ کئے۔ جماعت اسلامی کے عبدالاکبر چترالی غیر جانبدار رہے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے قومی اسمبلی کا دورہ کیا اور ووٹنگ کے عمل کا جائزہ لیا۔قومی اسمبلی ہال میں انتخابی عمل ٹھیک 9 بجے شروع ہوا۔ نواز لیگ کے میاں شفیق آرائیں نے پہلا جبکہ پی ٹی آئی کے فیصل واوڈا نے دوسرا ووٹ ڈالا۔ وزیراعظم عمران خان نے اپنا بیلٹ پیپرز حاصل کیا، دستخط کئے اور ووٹ کاسٹ کیا۔ حکومتی رکن شہریار آفریدی نے بیلٹ پیپر پر دستخط کر ڈالے جس سے ان کے ووٹ ضائع ہونے کا امکان ہے۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف بھی اپنا ووٹ کاسٹ کرنے پہنچے تو اپوزیشن اراکین نے ان کے استقبال میں ڈیسک بجائے۔ بلاول بھٹو نے بیلٹ پیپر حاصل کیا اور ووٹ کاسٹ کیا۔
آصف زرداری بھی اپنا ووٹ کاسٹ کرنے پہنچے۔ ہاتھ کی کپکپاہٹ کے باعث نشان غلط لگ جانے کے باعث ان کا بیلٹ پیپر ضائع ہو گیا۔ آصف زرداری نے ریٹرننگ افسر کو بیلٹ پیپر دوبارہ جاری کرنے کی درخواست کی، انہیں دوبارہ بیلٹ پیپرز جاری کیا گیا جس کے بعد سابق صدر نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
وزیر داخلہ شیخ رشید بھی قومی اسمبلی پہنچے اور اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، اسد عمر، اور شفقت محمود، میاں محمد سومرو،علی زیدی، زرتاج گل اور سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بھی اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
پیپلز پارٹی کے خورشید شاہ جب ایوان میں اپنا ووٹ کاسٹ کرنے پہنچے تو اراکین نے ڈیسک بجا کر ان کا استقبال کیا۔ (ق) لیگ کے مونس الٰہٰی اور طارق بشیر چیمہ نے بھی اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی اسمبلیوں میں بھی ووٹنگ کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔ سندھ اسمبلی میں 166 جبکہ بلوچستان میں 65 ممبران نے ووٹ ڈالے۔