اسلام آباد: سینیٹ کے اعدادوشمار کے مطابق 11 مارچ کو 52 سینیٹرز اپنی مدات مکمل کرتے ہوئے ریٹائرڈ جو جائیں گے، ان میں سے چونتیس اراکین کا تعلق حزب اختلاف کی جماعتوں جبکہ اٹھارہ کو حکومتی بینچوں سے ہے۔
حالیہ انتخابات میں سب سے زیادہ نقصان مسلم لیگ (ن) کو ہوتا نظر آ رہا ہے کیونکہ اس کے ستاون فیصد اراکین کی چھ سالہ مدت 11 مارچ کو ختم ہو جائے گی۔ اس وقت (ن) لیگ کی تیس اراکین کیساتھ سینیٹ میں نمائندگی ہے تاہم ان میں سے 17 ریٹائرڈ ہونے کا وقت قریب آ گیا ہے۔
پیپلز پارٹی کی بات کی جائے تو اس کے اکیس سینیٹرز میں سے آٹھ ریٹائر ہونے والے ہیں۔ ریٹائرڈ ہونے والے اراکین میں فاروق ایچ نائیک، رحمان ملک، شیری رحمان اور سلیم مانڈوی والا کے نام شامل ہیں۔
اس کے علاوہ جے یو آئی، این پی اور پی کے میپ کے دو، دو، بی این پی ایم ، جے آئی اور اے این پی کا 1 ، 1 رکن بھی ریٹائر ہونے کے قریب پہنچ چکا ہے۔
سینیٹ میں تحریک انصاف کے جو سینیٹرز اپنی مدت پوری کر رہے ہیں ان میں سے زیادہ تر کا خیبر پختونخوا سے تعلق رکھتے ہیں۔ خیال رہے کہ 11 مارچ کو پی ٹی آئی کے 7 سینیٹرز ریٹائر ہو جائیں گے۔ ریٹائر ہونے والے سینیٹرز میں سے 4 ایم کیو ایم، 3 بی اے پی جبکہ چار آزاد امیدوار ہیں۔
خیال رہے کہ ایوان بالا کے اراکین کی تعداد 104 ہوتی ہے۔ صوبوں کیلئے مختص نشستوں میں سے ایک اقلیتی رکن، 4 ٹیکنوکریٹس، 4 خواتین اور 14 جنرل نشستیں ہیں۔ ان میں سے ہر سینیٹر کی مدت چھ سال ہوتی ہے۔