نئی دہلی :بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاکستان سے جذبہ خیر سگالی کے تحت رہائی پانے والے پائلٹ ابھی نندن کو ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا گیا جبکہ ابھی نندن نے بھارتی فضائیہ کے سربراہان سے ملاقات میں پاکستان پر الزام عائد کیا گیا کہ اسے دوران حراست ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی پائلٹ ابھی نندن نے بھارت پہنچتے ہی اپنا بیان بدل دیا۔ ابھی نندن نے کہا ہے کہ پاکستان میں دوران حراست ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔بھارتی ونگ کمانڈر ابھی نندن نے پاکستان سے رہائی کے بعد بھارت پہنچتے ہی بھارتی فضائیہ کے سربراہان سے ملاقات کی۔
ابھی نندن نے پاکستان پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسے پاکستان کے حساس ادارے پاس رکھا گیا تھا جہاں اسے دوران حراست ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ابھی نندن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مجھ سے معلومات حاصل کرنے کے لیے ذہنی ٹارچر کا نشانہ بنایا گیا اور بھارتی حکام کے حوالے کرنے میں تاخیر بھی اسی دباؤکا نتیجہ تھی۔بھارتی پائلٹ نے کہا کہ مجھ پر دباؤڈال کر ویڈیو بنوائی گئی تھی جس میں پاکستان کے بارے میں اچھی باتیں کروائی گئیں۔
بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کا مکمل علاج کرایا جا رہا ہے۔تاہم یہ بیان میں گردش کررہا ہے کہ بھارتی پائلٹ کا کہنا ہے کہ پاک فوج نے حراست کے دوران کسی قسم کے تشدد کا نشانہ نہیں بنایا۔
ابھی نندن نے یہ بیان بھارتی وزیر دفاع سے کی جانے والی ملاقات کے دوران دیا۔ابھی نندن سے پاکستان میں گزرے وقت کے حوالے سے سوالات کیے گئے جبکہ ابھی نندن سے بھارتی فورسز کے حکام اور سیاسی رہنماؤں نے بھی ملاقاتیں کیں۔
بھارتی پائلٹ بھارت جانے کے باوجود اپنے بیان پر قائم رہا اور کہا کہ مجھے پاک فوج نے کسی قسم کے تشدد کا نشانہ نہیں بنایا۔جبکہ دوسری جانب بھارتی میڈیا اب بھی پاکستان کے خلاف زہر افشانی کرنے میں مصروف ہے۔