اسلام آباد: قومی اسمبلی میں سینیٹ انتخابات میں فاٹا اور اسلام آباد کی نشستوں پر مسلم لیگ (ن)کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار اور فاٹا اتحاد کے امیدوارکامیاب ہوگئے۔
اسلام آباد کی ٹیکنو کریٹ کی نشست پرمسلم لیگ (ن)کے حمایت یافتہ مشاہد حسین سید223اورجنرل نشست پراسد جونیجو214ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔ فاٹا سے فاٹا اتحاد کے ہدایت اللہ، ہلال الرحمان، شمیم آفریدی اور مرزا آفریدی کامیاب قرار پائے ۔ فاٹا کے چاروں کامیاب سینیٹرز نے7،7ووٹ حاصل کئے۔قومی اسمبلی میں 300جبکہ فاٹا کے11ارکان میں سے 8نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
ہفتہ کو سینیٹ انتخابات کیلئے پارلیمنٹ ہاؤس میں پولنگ ہوئی۔اسلام آباد سے سینیٹ امیدواروں کیلئے پولنگ قومی اسمبلی حال جبکہ فاٹا کے امیدواروں کیلئے پولنگ کمیٹی روم نمبر2میں ہوئی۔قومی اسمبلی میں اسلام آباد کے سینیٹرز کیلئے ظفر اقبال نے ریٹرننگ آفیسر جبکہ فاٹا امیدواروں کیلئے اسرار خان نے ریٹرننگ آفیسر کے فرائض سرانجام دئیے۔سینیٹ معرکے کے لیے پولنگ کا عمل صبح 9بجے شروع ہوا جو بلاتعطل شام 4بجے تک جای رہا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن)کے حمایت یافتہ آزادامیدوار مشاہد حسین سید اسلام آباد سے ٹیکنو کریٹ کی نشست پر سینیٹر منتخب ہوئے،مشاہد حسین سید نے223ووٹ لے کر سینیٹر منتخب ہوئے اور ان کے مد مقابل پیپلزپارٹی کے راجہ شکیل عباسی کو64ووٹ ملے۔ اسلام آباد سے جنرل نشست کی دونوں نشستوں پر(ن)لیگ کے حمایت یافتہ امیدوار کامیاب قرار پائے.
اسلام آباد سے جنرل نشست پر اسد جونیجو214ووٹ لے کرسینیٹر منتخب ہوئے جب کہ ان کے مد مقابل پیپلز پارٹی کے راجہ عمران اشرف کو45اورتحریک انصاف کی کنول شوزف کو32ووٹ ملے،قومی اسمبلی میں سینیٹ کی ٹیکنوکریٹ کی نشست پر 300ووٹ کاسٹ کیے گئے جن میں سے 13ووٹ مسترد کردیئے گئے۔
دوسری جانب سے فاٹا سے فاٹا اتحاد کے ہدایت اللہ، ہلال الرحمان، شمیم آفریدی اور مرزا آفریدی کامیاب قرار پائے ہیں۔چاروں کامیاب سینیٹرز نے7،7ووٹ حاصل کئے۔قومی اسمبلی میں فاٹا کے11ارکان میں سے 8 نے ووٹ پول کیا۔سینیٹ معرکے کے لیے پولنگ کا عمل صبح 9 بجے شروع ہوا جو بلاتعطل شام 4 بجے تک جاری رہا۔