اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستان نے سروائیو کرنا ہے اور ہم نے مل کر چیلنج کا سامنا کیا مزید بھی کریں گے، بہت مشکل اصلاحات ہوچکیں، آئی ایم ایف معاہدے کی تاخیر میں کوئی تکنیکی وجہ نہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ بڑا مشکل فیصلہ تھا کہ گزشتہ حکومت کو چلنے دیں اور تباہی ہوجائے یا پھرکوئی فیصلہ لیا جائے، پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں نے لبیک کہا تو ہم نے ذمہ داری لے لی، پہلے 1998، پھر 2013 اور آج پھر ملک کو ہماری ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی عدم استحکام سب سے نقصان دہ چیز ہے، حکومت اب تک معیشت میں جدوجہد کررہی ہے۔ بہت مشکل اصلاحات ہوچکی ہیں اور آئی ایم ایف معاہدے کی تاخیر میں کوئی تکنیکی وجہ نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری معاشی ٹیم اس مسئلے سے نکلنے کے لیے اپنی پوری کوشش کررہی ہے، ہمیں گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، ہماری سب سے پہلی ترجیح ہے کہ پاکستان کی کسی معاہدے میں تاخیر نہ ہو، غیر ملکی ادائیگیاں وقت پر ہوں اور کر بھی رہے ہیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کو پاکستان کے ڈیفالٹ کی تاریخیں دینے کا شوق ہے ان کو شرم آنی چاہیے، بجائے لوگوں کو امید اور تسلی دینے کے وہ ڈیفالٹ کی تاریخیں دے رہے ہیں، ان کے علاوہ کوئی نہیں کہہ رہا ہےکہ پاکستان ڈیفالٹ کرے گا، ایم ڈی آئی ایم ایف نےبھی نہیں کہا کہ پاکستان ڈیفالٹ کرے گا۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ آئندہ ہفتوں میں مزید معاملات کا پتہ لگے گا اور بجٹ بھی پیش ہوگا اس کے بعد لانگ ٹرم کے لیے کچھ اور کام ہونگے، پاکستان میں اب وہ چیزیں ہو ں گی جس کا یہ حقدار ہے ۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ایک روز میں سارے مسائل حل نہیں ہوسکتے، ملکی معیشت مشکل کا شکار ہے لیکن بہتری کی امید ہے، قرض زیادہ ہے لیکن ملک کے پاس قیمتی اثاثے ہیں، اس لیے ناامیدی کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔