اسلام آباد:سابق وفاقی وزیر شوکت ترین نے بڑھتی مہنگائی پر حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے جس طرح پلان کے تحت سبسڈی دی اس پر عمل کریں ،486 ار ب روپے کیسے استعمال کرنے ہیں ،ان لوگوں کو دس بار بتا چکا ہوں ۔
سابق وزیر خزانہ شوکت نے کہا حکومت گھبرائی ہوئی ہے، اسے کچھ سمجھ نہیں آرہا،ان لوگوں کو ایک دفعہ نہیں متعدد بار مشورے دئیے لیکن انہیں نظر نہیں آتے ،یہ صرف تنقید کرنا جانتے ہیں ،عوام کی خدمت کرنا نہیں جانتے بس غیر ملکی آقائوں کے نقشے قدم پر چل رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا 486ارب روپے کیسے استعمال کرنے ہیں، دس بار انہیں بتا چکا ہوں،یہ پٹرول بم نہیں بلکہ عوام پر مہنگائی کا بم گرایا گیا ہے،انہوں نے کہا ہمارے دور حکومت میں بھی آئی ایم ایف نے ہم پر بہت پریشر ڈالا ہمیں کہا گیا کہ 700ارب کا ٹیکس لگانے کا کہا گیا ہم نے کہا نہیں لگائیں گے۔
شوکت ترین نے کہا روس سے ہمیں 40 سے 50 روپے سستا تیل ملنا تھا،لیکن ان لوگوں کے مقاصد کچھ اور ہیں ،حکومت کو سمجھ نہیں آرہی ٹارگٹڈ سبسڈی کیسے دینی ہے۔