اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاءبندیال نے اٹارنی جنرل کو مشورہ دیا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین کی تقرری سے متعلق سوچ سمجھ کر اور احتیاط سے اقدام کریں۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں ہائی پروفائل مقدمات میں حکومتی مداخلت پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی جس دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ چیئرمین نیب کے تقرر کیلئے نظام سے باہر کسی کی رائے سے متاثر نہ ہوں۔
چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو مشورہ دیا کہ چیئرمین نیب قابل اور دیانتدار شخص کو ہونا چاہیے لہٰذا چیئرمین نیب کی تقرری سے متعلق احتیاط سے سوچ سمجھ کر اقدام کریں۔ انہوں نے ریمارکس دئیے کہ نیب کسی پربے بنیاد مقدمہ بنانے سے متعلق دباؤ قبول نہ کرے، اگرنیب پر دباؤ ڈالا جائے تو ہمیں خط لکھیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسے پرانے مقدمات جن میں سزا نہیں ہوسکتی اس حوالے سے نیب خود جائزہ لے کر فیصلہ کرے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ جس کیس کو چاہیں اٹھا کرپھینک دیں، ایک منشیات کا کیس تھا جس کی ہیڈ لائن لگی تھیں، تفتیشی افسر سے پوچھا تو اس نے کہا یہ بوگس کیس تھا۔