خادم پاکستان محمد شہبا شریف نے ایک اور انقلابی اقدام اُٹھاتے ہوئے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ کے بورڈ کو بحال کرکے ڈاکٹر سعید اختر کو اس کا چیئرمین مقرر کر دیا۔تحریک انصاف حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد اس ادارے کی خود مختاری کوختم اور اس منفرد ادارے کی کارکردگی کو نقصان پہنچایا گیاجبکہ ڈاکٹر سعید اختر کے کردار کا خاتمہ کر دیا گیا تھا یوں پاکستان کا یہ عظیم الشان منصوبہ تحریک انصاف کی بد انتظامیوں کا شکار ہوگیا تھاجبکہ ممتاز ڈاکٹر سعید اختر سمیت دیگر قابل ترین ڈاکٹرز ملک چھوڑ کر گئے تھے تاہم خادم پاکستان محمد شہباز شریف نے منصب سنبھالنے کے بعد عوام کو جدید اور مفت علاج معالجے کے فراہمی کے لیے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ کو دوبارہ اصل حالت میں بحال کیا ۔ادارے کے بورڈ آف گورنر کے اجلاس کی صدارت کی۔محمد شہباز شریف کی درخواست پر ڈاکٹر سعید اختر امریکہ چھوڑ کر واپس پاکستان آگئے۔کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ کے بورڈ آف گورنر کاعہدہ سنبھالا ۔اس ادارے میں غریب اور نادر مریضوں کے مفت ٹرانس پلانٹ کے آپریشن ہونگے۔خادم پاکستان محمد شہباز شریف نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ کا جو پودا لگایا تھااب تناور درخت بن چکا ہے ۔اس کے پھل سے پورے ملک کے لوگ مستفید ہونگے۔ٹرانس پلانٹ کے مریض پہلے بھارت جاتے تھے اور لاکھوں روپے خرچ کرتے تھے اب PKLIلاہور میں جدید طرز کے جگر تبدیلی کے آپریشن ہونگے۔
پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ ریسرچ سنٹر لاہور کا سنگ بنیاد 14 اگست 2015کو اُس وقت کے وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف نے رکھا تھا۔19مارچ 2017کو دو سال سے کم عرصے میں ہیپاٹائٹس ٹریٹمنٹ پروگرام کا آغاز کیا اور لاہور میں مرکزی کلینک قائم کر دیا گیا۔صوبے کے مختلف اضلاع 25کلینکس قائم کرکے امریکہ اور انگلینڈ سے تربیت یافتہ ڈاکٹروں کے زیر نگرانی مریضوں کا علاج معالجہ کیا گیا۔25دسمبر 2017کو PKLIلاہور کے پہلے فیز کا آغاز کر دیا گیاجس میں ڈائیلاسز ، ریڈیالوجی ، پیتھالوجی اور کلینکل لیبارٹری کا آغاز بھی کیا گیا۔مستحق 75فیصد غریب مریضوں کا مفت علاج کیا جا رہا ہے۔ہسپتال کے قیام کے پہلے تین سال کا خرچہ حکومت برداشت کرے گی اس کے بعد 25فیصد اخراجات پنجاب حکومت جبکہ باقی اخراجات ہسپتال اپنے وسائل پورا کرے گی۔PKLIکے چیف ایگزیکٹیو پروفیسر سعید اختر یونیورسٹی آف ٹیکساس امریکہ کے یورالوجی کے پروفیسر تھے اپنے ملک کے غریب عوام کا درد محسوس کرتے ہوئے امریکہ میں لاکھوں ڈالرز کے ملازمت چھوڑ کر وطن آئے ۔ لاہور میں PKLIکا منصوبہ محمد شہباز شریف کو پیش کیا ۔انھوں نے PKLIکو تمام وسائل فراہم کرکے اسے لاہور میں قائم کیا۔جب ہسپتال میں جدید مشینری کی تنصیب کا معاملہ آیا۔پیپرا قوانین کے تحت حکومت سستی مشینری خریدنے کی پابندتھی تو محمد شہباز شریف نے ذاتی جیب اور دوست احباب سے چندہ اکھٹا کرکے عالمی معیار کی جدید مشینری نصب کرائی۔ PKLIمیں ڈاکٹروں کو تنخواہ زائد دی جارہی ہے کیونکہ ڈاکٹرز بیرونی ملک ملازمتیں چھوڑ کر آئے ہیں۔PKLIمیں کام کرنے والے ڈاکٹرز
کے پرائیویٹ پریکٹس پر بھی پابندی ہے۔
خادم پاکستان محمد شہباز شریف نے غریب اور نادار مریضوں کے لئے کینسر اور ہیپاٹائٹس کی ادویات دوبارہ مفت فراہمی کا اعلان کر دیا ہے ۔اب کینسر کے مریضوں کو مہنگی ادویا ت مفت ملیں گی ۔تحریک انصاف کی حکومت نے کینسر اور ہیپاٹائٹس کے مریضوں کے لئے مفت ادویات کی فراہمی بند کر دی تھی اور ا س مہنگائی کے دور میں مریض کینسر کی ادویات خریدنے سے قاصر تھے اور پنجاب میں مریض سرکاری ہسپتالوں کے باہر ادویات نہ ملنے کی وجہ سے سراپا احتجاج تھے لیکن تحریک انصاف حکومت مریضوں کو مفت ادویات فراہم نہیں کررہی تھی ۔خادم پاکستان محمد شہباز شریف کا دل غریبوں کے ساتھ دھڑکتا ہے اور شہباز شریف کا بحیثیت وزیراعلیٰ دس سالہ ٹریک ریکارڈ رہا ہے کہ انہوں نے پنجاب کے ہسپتالوں میں مریضوں کو مفت ادویات فراہم کی تھیں اور لاہور کے بڑ ے ہسپتالوں میں مریضوں کے لواحقین کی سہولت کے لئے سرائے بھی قائم کئے تھے جس میں مریضوں کے لواحقین کو مفت رہائش اور کھانا بھی ملتا تھا او ر شہباز شریف نے تمام ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں جدید مشینری بھی فراہم کی تھی تاکہ دور دراز علاقوں سے مریضوں کو لاہور نہ آنا پڑے ۔خادم پاکستان محمد شہباز شریف کا دل غریبوں کے ساتھ دھڑکتا ہے اور غریبوں کے دکھ درد کو اپنا درد سمجھتے ہیں ۔انہوں نے پنجاب میں بحیثیت وزیراعلیٰ صحت کے شعبے میں جو انقلابی اقدامات اٹھائے تھے باقی تین صوبوں میں اس طرح کے اقدامات نہیں اٹھائے گئے کیونکہ دوسرے صوبوں سے جب کوئی مریض ڈاکٹرز لاہو ر کے ہسپتالوں میں ریفر کرتے تھے اور وہاں پر مریض جب داخل ہوتا تھا تو تمام ٹیسٹ اور ادویات مفت ملتی تھیں ۔شہباز شریف نے وزیراعظم کا منصب سنبھالنے کے بعد پنجاب میں غریبوں او ر نادار مریضوں کے لئے کینسر کی ادویات مفت فراہم کرنے کی منظوری دی غریب لوگ خادم پاکستان محمد شہباز شریف کو دعائیں دیں گے ۔