اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ سابق دور میں قرضے لے کر معیشت بہتر دکھائی گئی۔ اسحاق ڈار جو کچھ کر گئے اسے موجودہ حکومت نے بھگتا۔ اسحاق ڈار کی معاشی غلطیاں وزیراعظم عمران خان کو بھگتنا پڑیں۔
ورچوئل پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ سابق حکومت تباہی کے دہانے معیشت چھوڑ کر گئی۔ ن لیگ کے فیصلوں سے معیشت کو 20 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ سابق حکومت نے پاور منصوبوں میں پلاننگ نہیں کی تھی۔
شوکت ترین نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے الزام عائد کیا کہ حکومت کی نااہلی کے باعث گروتھ کم ہوئی، حالانکہ ان کے دور میں گروتھ میں اضافہ قرض لینے سے ہوا جبکہ روپے کی قدر کو مصنوعی طریقہ سے روکنے سے تاریخی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہوا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں 20 ارب ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھا۔ اسحاق ڈار نے معیشت کے ساتھ جو کیا، وہ سب نے دیکھا۔ عمران خان کی حکومت نے گزشتہ حکومت کا خسارہ سنبھالا۔ کورونا وائرس کے باعث بھی ملکی معیشت کو دھچکا لگا لیکن اس کے باوجود موجودہ حکومت اقتصادی شرح نمو 4 فیصد تک لے آئی۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے گزشتہ حکومت کا خسارہ سنبھالا، کورونا وائرس کے باعث ملکی معیشت کو دھچکا لگا تاہم یہ حکومت مثبت سوچ رکھتی ہے، ہماری حکومت نے شارٹ اور لانگ ٹرم پالیسی بنائی، ہم ریونیو بڑھائیں گے، آئندہ دو سالوں میں ریونیو سات ٹریلین ہوں گے، ٹیکس نہیں لگائیں گے، ٹیکس سسٹم کو بڑھائیں گے۔
اس موقع پر حماد اظہر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے کانفرنس کے دوران جو ڈیٹا پیش کیا وہ درست نہیں، گزشتہ دور حکومت میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تاریخی تھا اور ہم یہ مانتے ہیں کہ اس وقت ہمارے ملک میں مہنگائی ہے جبکہ اس سال چار سے ساڑھے چار فیصد پر گروتھ کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری نیت صاف تھی اور بہتر اکنامک پالیسی کے ذریعے معیشت بہتر ہوئی اور ہر محب وطن خوش ہے جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ رہے ہیں۔