کراچی: وزیرصحت سندھ عذرا پیچوہو نے کہا ہے کہ تمام سرکاری ملازمین کو ویکسی نیشن کرانے کا کہا ہے اور جب لوگ ویکسی نیشن کرانا شروع کریں گے تو ہی پابندیوں میں نرمی لائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق عذرا پیچوہو نے پریس کانفرنس میں صوبہ سندھ میں کورونا وائرس کی تازہ صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کا گراف نیچے نہیں گیا ہے اور سندھ میں ابھی تک اس وبا میں کمی نہیں آئی ہے، کورونا ویکسین لگوانے پر دو سال میں مرنے کی افواہ پھیلانے والا بیوقوف آدمی تھا، ویکسین سے اگر کوئی سائیڈ افیکٹ ہوتا ہے تو اس کی دوائیں موجود ہیں، وفاق کی جانب سے ویکسین کی فراہمی کو یقینی بنانے کا کہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سب ایم این اے ایم پی ایز کو ٹیکے لگ چکے ہیں لیکن عوام اب بھی ویکسین لگوانے سے کترارہے ہیں، اب بھی ہسپتالوں میں کورونا مریض آرہے ہیں، کراچی میں اب بھی کیسز کی تعداد 11 فیصد تک ہے، 30 سال کی عمر کے لوگ واک ان ویکسی نیشن کراسکتے ہیں، 19 سے 30 تک کے لوگ رجسٹریشن کراسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ویکسی نیشن سینٹرز کھولنے کیلئے صنعتکاروں سے رجوع کیا ہے، گھروں پر ویکسین لگانے کا انتظام کیا ہوا ہے، موبائل ویکسی نیشن سروس بھی شروع کی جارہی ہے، تین ماہ میں 18 ملین لوگوں کو ویکسین لگانے کا ہدف مقرر کیا ہے، صوبے میں 17.26 ملین آبادی 30 سال سے زائد عمر کی ہے اور اب تک 1.5 ملین لوگوں کو ویکسین لگائی جاچکی ہے۔
وزیرصحت سندھ کا مزید کہنا تھا کہ عوام کے معاشی قتل کی باتیں غلط ہیں، آن لائن شاپنگ ہورہی ہے، دکانیں کھلی ہیں، آن لائن تجارت سے تاجروں کی جیبیں بھری ہوئی ہیں، اگر تعاون نہیں کریں گے تو مزید سختی کرنی پڑے گی، کرفیو تک کی نوبت نہیں آئی، کورونا اس طرح نہیں پھیلا جس طرح دیگر ممالک کا حال ہوا ہے۔