اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ تنخواہوں کی ادائیگی تک کے لیے قرضے لینے والی پی ٹی آئی حکومت معاشی محاذ پر بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔
اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت، افغانستان اور بنگلا دیش سمیت پورے جنوبی ایشیا میں 10.9 فیصد کی شرح کے ساتھ پاکستان میں سب سے زیادہ مہنگائی ہے، توانائی کے شعبے کی شرح نمو میں 22 فیصد سے زائد کمی کے اعتراف کے باوجود صنعتی ترقی کے دعوے مضحکہ خیز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کا فی کس آمدنی زیادہ دکھانے کیلئے پرانی مردم شماری کے اعداد و شمار استعمال کرنے کے جھوٹ کا پول کھل چکا ہے، تنخواہوں کی ادائیگی تک کے لئے قرضے لینے والی پی ٹی آئی حکومت معاشی محاذ پر بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی وفاقی حکومت کے پانچ سالہ دور میں عام آدمی کی آمدنی میں 59 فیصد اضافہ ہوا، پاکستان پیپلزپارٹی کی وفاق میں حکومتی دور کی تکمیل کے بعد سے عام آدمی کی آمدنی مسلسل کم اور مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے، پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کے اقدامات کی وجہ سے سندھ میں سب سے زیادہ فی کس آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔
چیئرمین پیپلٍز پارٹی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت نے گندم کی ریکارڈ پیداوار کا دعوی کیا اور صرف اس ایک سال میں آٹا 28 فیصد مہنگا ہوگیا، عوام گنے کی ریکارڈ پیداوار کے وفاقی حکومت کے دعوؤں پر کیسے مطمئن ہوں کہ صرف اس ایک سال میں چینی 21 فیصد مہنگی ہوچکی ہے، مرغی کے گوشت کی قیمتوں میں ایک سال کے دوران 60 فیصد تک کے اضافے کا فائدہ پی ٹی آئی کی اشرافیہ نے اٹھایا۔