اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاکستان اسٹیل ملز کے 9 ہزار 350 ملازمین کو ایک ماہ میں فارغ کرنے کی منظوری دے دی۔کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس وزیراعظم کے مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں پاکستان اسٹیل ملز کے 9 ہزار 350 ملازمین کو فارغ کرنے کی منظوری دے دی گئی اور اس عمل کے لیے ایک ماہ کا عرصہ دیا گیا۔
ای سی سی نے اسٹیل ملز ملازمین کے لیے اربوں روپے کی منظوری بھی دی ہے جس کے تحت نوکری سے فارغ ہونے والے ملازمین کو گولڈ ہینڈ شیک کی صورت میں تقریبا 23 لاکھ روپے فی کس دیے جائیں گے جب کہ 250 ملازمین پلان پر عمل درآمد کے لیے 3 ماہ تک کام کرتے رہیں گے۔
ای سی سی نے ویسٹرن بارڈر مینجمنٹ کے لیے 8 ارب 84 کروڑ روپے کی تکنیکی گرانٹ کی منظوری دی، یہ رقم سول آرمڈ فورسز کی استعداد کار بہتر بنانے پر خرچ کی جائے گی، ایف بی آر کے لیے 20 کروڑ روپے کی تکنیکی گرانٹ اور مختلف محکموں کی سپلیمنٹری گرانٹس کی بھی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں مشرف دور میں سیاست دانوں کے بیرون ملک اثاثے ڈھونڈنے والی کمپنی کو بھی ساڑھے 4 ارب روپے ادائیگی کی منظوری دی گئی، سابق صدر پرویز مشرف نے اپنے دور حکومت میں شریف فیملی سمیت 150 پاکستانیوں کے بیرون ملک خفیہ اثاثے ڈھونڈنے کا ٹھیکہ مجوزہ کمپنی کو دیا تھا، نیب کی جانب سے معاہدہ ختم کرنے پر برطانوی عدالت سے حکومت پاکستان پر 33 ملین ڈالر جرمانہ عائد کیا تھا۔