اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف کے بڑے صاحبزادے حسین نواز پاناما پیپر کیس کے سلسلے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے چوتھی مرتبہ پیش ہوئے۔ ان سے ساڑھے چار گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی اور واپسی پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے حسین نواز نے جے آئی ٹی نے بہت سارے افراد کو طلب کیا ہے جبکہ دستاویزی ثبوت جے آئی ٹی میں پیش کیے ہیں۔
حسین نواز نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جے آئی ٹی جتنی بار طلب کرے گی اتنی بار پیش ہوں گے اور بہت جلد سچ سپریم کورٹ کے سامنے آ جائے گا۔ انہوں نے بتایا وزیر اعظم کو ابھی تک نہیں بلایا گیا اور کسی مفروضے پر بات نہیں کروں گا۔
وزیر اعظم نے ہمیشہ قانون کی پاسداری کی ہے اور اداروں کے تقدس کے لیے اپنی جان بھی خطرے میں ڈالی۔ ایک سوال کے جواب میں حسین نے بتایا لندن کے فلیٹس کوئی متنازع نہیں اس حوالے سے عدالت میں دیئے گئے اپنے موقف پر قائم ہیں۔ تمام الزامات باتوں کی حد تک رہے کوئی ایسا ثبوت ہے ہی نہیں جو سامنے لایا جا سکے۔ ماضی میں بھی پورے خاندان نے احتساب کا سامنا کیا ہے۔
گذشتہ روز وزیراعظم کے چھوٹے صاحبزادے حسن نواز بھی پاناما جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے تھے جہاں ان سے 7 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی تھی۔
واضح رہے پاناما کیس کی تفتیش کیلئے سپریم کورٹ کے خصوصی بینچ نے ایف آئی اے کے ایڈنشل ڈائریکٹر واجد ضیاء کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دی تھی۔ جے آئی ٹی 2 ماہ میں سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما فیصلے میں اٹھائے گئے پندرہ سوالوں کے جواب تلاش کریں گے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں