صنعاء: یمن میں جاری لڑائی اور طبی سہولیا ت کی کمی کے باعث ہیضہ کی وباء انتہائی خطرناک صورتحال اختیار کر گئی ہے۔یونیسف کے مطابق صرف گذشتہ ماہ 600افراد ہیضہ سے جاں بحق ہوئے جن میں زیادہ تر بچے شامل ہیں پورے یمن میں ہیضہ کے مریضوں کی تعداد 70 ہزار ہوگئی ہے ۔
یونیسف کے ریجنل ڈائریکٹر گیرٹ کیپی لیری نے یمن کے مختلف علاقوں اور ہسپتالوں کا دورہ کرنے کے بعد بتایا کہ خراب صورتحال کے باعث آئیندہ دو ہفتوں میں ہیضہ کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 130000 ہونے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ یونیسف نے گذشتہ 72 گھنٹوں کے دوران ہیضہ کے 10 ہزار مریضوں کی رپورٹ دی انہوں نے کہاکہ ہسپتالوں میں لائے جانے والے بچے جو انتہائی کمزور ہیں پھر بھی خوش قسمت ہیں جن کی جان بچانے کی ہر ممکن کوششیں کی جاتی ہے تاہم ملک کے دیگر علاقوں میں جہاں طبی سہولیات میسر نہیں ، روزانہ بڑی تعداد میں بچے ہیضہ سے ہلاک ہورہے ہیں۔
گیرٹ کیپی لیری نے کہا کہ طبی عملہ گزشتہ 9 ماہ سے تنخواہ نہ ملنے کے باوجود رضاکارانہ طور پر خدمات سرانجام دیتے ہوئے ہیضہ کے مریضوں کی جان بچانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔