راولپنڈی: اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ بجٹ اقدامات سے تیزی سے ترقی کرتے ہوئے تعمیراتی شعبہ اور رئیل اسٹیٹ مارکیٹ پر منفی اثرات مرتب ہونے کا امکان ہے۔ حکومت موجودہ بجٹ میں سٹیل اور سیمنٹ انڈسٹری پر عائد کئے گئے اضافی ٹیکسوں پر ازسر نو غور کرے کیونکہ اس سے سی پیک سمیت تمام تعمیراتی اور ترقیاتی سرگرمیوں کی لاگت میں اضافہ ہو جائے گا۔
شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ کئی سال سے تیل کی کم قیمتوں، گھروں کی طلب میں اضافہ اور کم شرح سود کی وجہ سے کنسٹرکشن انڈسٹری جس سے ساٹھ دیگر صنعتوں اور لاکھوں مزدوروں کا مستقبل وابستہ ہے نے بڑی ترقی کی ہے مگر اب اس سے زیادتی کی جا رہی ہے جس سے اسکی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ 2006 میں اس شعبہ کا حجم دو لاکھ ملین روپے سے کم تھا جو 2106 میں تقریباً تین لاکھ ملین روپے تک جا پہنچامگر اب اس میں کمی آ سکتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ موجودہ بجٹ کے بعد ایف بی آر نے پراپرٹی کی خرید و فروخت پر لئے گئے ٹیکس کے ریفنڈ یا ایڈجسٹمنٹ سے انکار کر دیا ہے جو زیادتی ہے۔ کاروباری برادری انکم ٹیکس آرڈیننس میں کوئی ایسی ترمیم قبول نہیں کرے گی جس سے ریفنڈ اور ایڈجسٹمنٹ کی سہولت کا خاتمہ کر دیا جائے کیونکہ یہ بنیادی انسانی حقوق اور کاروباری اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ گزشتہ سال بھی حکومت نے پراپرٹی کی خرید و فروخت پر عائد ٹیکس میں سو فیصد اضافہ کیا تھا جس سے کاروبار پر منفی اثر پرا تھا اور ملک بھر میں احتجاج ہوا تھا۔
انھوں نے کہا کہ ایف بی آر حکام ایماندار ٹیکس گزاروں کو نچوڑنے کے بجائے ٹیکس نیٹ میں اضافہ کریں اور اپنی آمدنی میں اضافہ کیلئے تاجر برادری کو ہدف نہ بنائیں۔