بھارت میں تعلیمی اداروں میں بھی انتہا پسندی نے جڑیں پکڑ لیں

بھارت میں تعلیمی اداروں میں بھی انتہا پسندی نے جڑیں پکڑ لیں

نئی دہلی :بھارت میں تعلیمی اداروں میں بھی انتہا پسندی نے جڑیں پکڑ لیں،ہندو انتہا پسند طلبا نے گائے کا گوشت کھانے پر انجنیئرنگ طالبعلم پر شدید تشدد،آنکھ زخمی کردی، ڈاکٹروں طالبعلم سروج آر کی دائیں آنکھ کو بچانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

چینائی میں ڈاکٹروں کی ایک ٹیم آئی آئی ٹی مدراس کے ایک طالبعلم سروج آر کی دائیں آنکھ کو بچانے کی کوششوں میں مصروف ہیں کہ ان کے دوستوں نے وارننگ دی کہ گائے کاگوشت کھانے پر سروج کو حملہ کا نشانہ بنانے والے طلبہ کیخلاف سخت کارروائی نہ کئے جانے کی صورت میں آئی آئی ٹی چینائی کے کیمپس میں جاری طلبہ کے احتجاج میں مزید شدت پیدا ہوسکتی ہے ۔

36سالہ سروج کے ساتھی طلبہ نے کہا کہ سروج نے بیف فیسٹول میں بڑے جانور کاگوشت نہیں کھایا تھا گو کہ طلبہ کے اس اجتماع میں یہ گوشت سرو کیا گیا تھا ۔ ایرواسپیس انجنیئرنگ شعبہ سے وابستہ پی ایچ ڈی اسکالر سروج کی دائیں آنکھ کی بینائی اس وقت جزوی طور پر متاثر ہوئی تھی جب ہندو شدت پسند تنظیموں سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے ان پر حملہ کردیا تھا ۔

اپالو ہاسپٹل میں ڈاکٹروں نے گزشتہ روز ان کی آنکھ کا آپریشن کیا تھا ۔ طلبا نے کہا کہ ایک ہفتہ یا اس سے کچھ پہلے سروج کی آنکھ کو ہونے والے نقصان کی صحیح حالت کا پتہ چل جائے گا ۔ آئی آئی آئی آئی ٹی کے طلبہ نے گزشتہ روز اس ادارہ کے ڈائریکٹر سے ملاقات کی تھی ۔ انہوں نے پی ٹی آئی سے کہا کہ راشٹریہ سیوایم سیوک سنگھ سے ملحقہ طلبہ نے سروج پر حملہ کیا ہے ۔

حملہ آوروں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر سروج کے ساتھ طلبہ اپنے احتجاج میں شدت پیدا کردیں گے ۔اس حملے کے خلاف آئی آئی ٹی مدراس اور آئی آئی ٹی بمبئی میں احتجاجی مارچ منظم کئے گئے تھے ۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں