نیو یارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا کے خلاف 'ٹارگٹڈ' پابندیوں میں توسیع کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ پابندیاں پیانگ یانگ کی جانب سے رواں سال کیے جانے والے مختلف میزائل تجربات کے جواب میں عائد کی گئی ہیں۔ ان پابندیوں کے تحت چار اکائیوں اور 14 حکام کی املاک منجمد ہو جائیں گی اور ان کے بین الاقوامی سفر پر پابندی عائد ہو گی۔
ان کے علاوہ اس فہرست میں شمالی کوریا کی ورکرز پارٹی کے سینیئر اہلکار اور پیانگ یانگ کے عسکری پروگرام کو فنڈ فراہم کرنے والی کمپنیوں کے سربراہان بھی شامل ہیں۔ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے امریکہ اور چین کے درمیان بات چیت کے بعد اتفاقِ رائے سے ان پابندیوں کی حمایت کی ہے۔ پیانگ یانگ نے اقوام متحدہ کی جانب سے تمام طرح کے جوہری اور میزائل تجربات پر پابندی والی قرارداد کی خلاف ورزی کی ہے۔
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے 15 ارکان نے تازہ پابندیوں والی قرارداد کی جمعے کو منظوری دی ۔سلامتی کونسل کی پابندیوں کی زد میں آنے والی اکائیوں میں شمالی کوریا کی سٹریٹیجک راکٹ فورس، کوریو بینک اور دو دیگر تجارتی کمپنیاں شامل ہیں۔
ماہرین کو خدشہ ہے کہ جس تیزی سے تجربات ہو رہے ہیں اس سے پیانگ یانگ کے امریکی براعظم کو نشانہ بنانے کے حتمی مقصد کی تکمیل ہو سکتی ہے۔ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے 2006 میں پہلی بار شمالی کوریا پر اس کے میزائل اور جوہری پروگرام کے جواب میں پابندیاں عائد کی تھیں اور وقت کے ساتھ اس میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں