سندھ حکومت اور اے ڈی خواجہ کے درمیان معاملات اور پیچیدہ ہو گئے

سندھ حکومت اور اے ڈی خواجہ کے درمیان معاملات اور پیچیدہ ہو گئے

کراچی: سندھ حکومت اور آئی جی سندھ میں معاملات اچھے نہ ہو سکے.سندھ حکومت نے صوبائی وزیر داخلہ کا دفتر بھی غیر محفوظ قرار دے دیا.اے ڈی خواجہ کو خط لکھ کر سینٹرل پولیس آفس میں وزیر داخلہ کے لیےکیمپ آفس قائم کرنے کا بھی کہہ ڈالا.آئی جی آفس میں ایڈیشنل آئی جی کے آفس کو کیمپ آفس میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے ۔ سہیل انور سیال نے چند روز پہلے پریس کانفرنس کے دوران بتایا تھا کہ وہ بہت جلد آئی جی سندھ آفس کی عمارت میں اپنا دفتر بنائیں گے .اب وہ اپنی خواہش کو عملی جامہ پہنانے لگے.

حکومت سندھ نے سیکشن آفیسر کے ذریعے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو ایک خط ارسال کیا ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال کا دفتر پاکستان سیکریڑیٹ میں قائم ہے جہاں کراچی آپریشن کے بعد دھشت گردی کا خطرہ ہے اس حوالے سے سہیل انور سیال نے حکومت سندھ کو درخواست کی ہے کہ آئی جی آفس کی عمارت میں کراچی پولیس چیف کا دفتر خالی پڑا ہے لہذا اس آفس کو سہیل انور سیال کا کیمپ آفس مقرر کیا جائے سہیل انور سیال نے حکومت سندھ کو سی پی او میں دفتر الاٹ کرنے کی درخواست دی تھی ۔ سہیل انور سیال کے پاس اس وقت ایگریکلچر اورمعدنیات کی وزارتیں بھی موجود ہیں ۔ واضح رہے کہ سہیل انور سیال نے چند روز پہلے کراچی پولیس ہیڈ آفس میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا تھا کہ وہ بہت جلد سینٹرل پولیس آفس جہاں آئی جی سندھ کا دفتر ہے اسی عمارت میں اپنا کیمپ آفس قائم کرینگے ۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں