دہلی:بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع ہتھراس کے ایک گاؤں میں پر ہجوم مذہبی تقریب میں بھگدڑ مچنے سے 121 افراد، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہلاک ہو گئے،مقامی حکام کے مطابق، ایک دہائی سے زائد عرصے میں ملک کا سب سے مہلک واقعہ ہے۔
یہ فوری طور پر واضح نہیں ہوسکا کہ مقامی طور پر بھولے بابا کے نام سے مشہور ہندو گرو کی ایک تقریب کے بعد حادثہ کس وجہ سے پیش آیا۔ مقامی خبروں میں حکام کا حوالہ دیا گیا جنہوں نے کہا کہ خیمے میں گرمی اور دم گھٹنا ایک عنصر ہو سکتا ہے۔ اس کے بعد کی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ڈھانچہ گر گیا ہے۔
عینی شاہدین اور مقامی حکام نے مقامی ٹیلی ویژن نیوز چینلز کو بتایا کہ ”یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب لوگ تقریب کے اختتام پر ضرورت سے زیادہ سامان کی وجہ سے جماعت چھوڑ کر جا رہے تھے۔“
تفصیلات کے مطابق اس مذہبی اجتماع کی قیادت ایک مقامی ہندو مبلغ نے ایک خیمے والے، کھلی فضا میں کی تھی جس میں خواتین اکٹھے گانا گا رہی تھیں اور اپنے ہاتھ اپنے سروں پر لہرا رہی تھیں، اس وقت بھگدڑ مچ گئی جب مبلغ پنڈال سے نکل رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عقیدت مند اسے قریب سے دیکھنے کے لئے باہر نکلنے کی طرف بڑھے جب کہ بہت سے لوگ اس کا آشیرواد حاصل کرنے کے لئے زمین پر سجدہ ریز تھے۔