اسلام آباد : توانائی بچت پلان سے 8 ہزار میگاواٹ بجلی اور قومی خزانے کو سالانہ 438 ارب روپے کی بچت ہوگی ۔ مارکیٹیں 4 گھنٹے پہلے بند کرنے سے 62 ، 20 فیصد سٹاف کو ورک فراہم ہوم کی اجازت سے 56 ارب کی بچت ہوگی۔
وفاقی حکومت کی جانب سے یکم جولائی 2023ء سے توانائی بچت پلان پر عملدرآمد کا اعلان کیا گیا تھا۔ نیکا حکام کے مطابق 2030 ءتک توانائی کی کارکردگی اور تحفظ میں بہتری کی شرح کو دوگنا کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ غیرمعیاری پنکھوں پر ڈیوٹی سے حکومت کو 15ارب کا ٹیکس ملے گا، ای بائیک سے86 ارب، بلب کے بجائے ایل ای ڈی لائٹ استعمال سے23 ارب کی بچت ہوگی ، گیزر میں کونیکل بفلز کے استعمال سے 25 فیصد گیس بچے گی۔ پاکستان کو اس مد میں سالانہ 92 ارب کی بچت ہوگی۔
بلبوں پر پابندی کے نتیجے میں 103 ملین ڈالر کا مالی فائدہ ہو سکتا ہے ۔ اس طرح سالانہ ایک ارب بجلی کے یونٹس کی بچت ہو گی ۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں توانائی بچت پلان کے تحت ملک بھر میں دکانیں اور کمرشل ایریاز رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیاتھا۔