لاہور: وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان پر جو احسان کرتا وہ اسی کو کاٹ لیتا ہے۔پہلے جہانگیر ترین اور علیم خان کو کاٹا اب جنہوں نے انگلی پکڑ کر چلنا سکھایا ان کو کاٹ رہا ہے۔ عمران خان کے پیچھے غیر ملکی سازش ہے اسی لیے وہ ملک عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں۔
لاہور میں وفاقی وزیر ایاز صادق کے ساتھ نیوز کانفرنس میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ بدمعاش آدمی کی عزت نہ کریں،ورنہ اسے لت لگ جائےگی۔ شریف آدمی کے ساتھ جھک کر بات کریں،اس کی عزت کریں۔ ایم ایل ون منصوبےپرکام نہ ہونے کی وجہ سےکروڑوں کا نقصان ہوا۔
انہوں نے کہا کہ سابق حکومت میں پنجاب کو فرح گوگی کے ذریعے چلوایا گیا۔ سابق دور حکومت میں جھوٹ کی بنیاد پر مقدمات بنائےگئے۔ نیب سیاستدانوں کیخلاف کوئی ثبوت جمع نہیں کر پائی۔ عمران خان کے پیچھے غیر ملکی فنڈنگ ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان نے جہانگیر ترین اور علیم خان کو استعمال کرکے چھوڑ دیا۔ نیا نیب قانون عدالتی احکامات،مروجہ قوانین کے تحت بنایا گیا۔ تمام سیاسی جماعتیں اپنے اختلافات کے باوجود متحد ہیں۔
وفاقی وزیر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ عمران خان ٹرمپ کے ساتھ بیٹھ کر کشمیر پر معاہدہ کر کے آئے تھے ۔ عمران خان نے کمال ہوشیاری سے توشہ خانے کا مکمل صفایا کردیا۔ بھارتی فوجیوں کے مقبوضہ کشمیرمیں اترنے پر عمران خان خاموش تھے۔ عمران خان کے بچے مسلمانوں کے گھر میں نہیں رہتے۔ عمران خان دوسروں کے بچوں کی بات کرتے ہیں ،ان کے اپنے بچے باہرہیں۔
ایاز صادق کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک محسن کش شخص ہیں۔ عمران خان نے آئی ایم ایف کے کہنے پر وزیرخزانہ تعینات کیاتھا۔ عمران خان کیخلاف جو ریفرنس اسپیکر کو گیا ہے اس میں انہوں نے فیصلہ دینا ہے۔ عمران خان نے جو تحائف بیچے اس کی رسیدیں کہاں ہیں؟
انہوں نے کہا کہ عمران خان کےپاس توشہ خانہ کے تحائف خریدنےکےپیسے کہاں سے آئے؟ عمران خان کیخلاف ایک ریفرنس اسپیکر اسمبلی کے پاس چلا گیا ہے۔ عمران خان کہتے تھے اگرنیوٹرلزاور جوڈیشری ساتھ نہ دےگی تو ملک تباہ ہو جائےگا۔ عمران خان کہتے تھے میں نہ رہا تو فوج کے ٹکڑے ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ہر صورت کوشش کی کسی طرح کرسی پر بیٹھے رہیں۔ عمران خان کرسی اورحکمرانی کے شوق کےبغیر نہیں رہ سکتا۔ آج پاکستان کو مجبوراً 34ڈالر کی مہنگی گیس خریدنا پڑرہی ہے۔ عمران خان کےدور میں سستی گیس 3 ڈالر کی مل رہی تھی انہوں نے نہیں لی۔ عمران خان کےدورحکومت میں وزیرخزانہ اور گورنراسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کا تھا۔