لاہور : عدالت نے دو بچیوں کو باپ سے لے کر ماں کے حوالے کرنے کا فیصلہ سنا دیا، بچیوں کی منتقلی کا منظر دیکھ کر ہر آنکھ اشکبار ہوگئی، بچیاں باپ کے ساتھ جانا چاہتیں تھیں لیکن عدالتی فیصلے کے باعث انہیں زبردستی والدہ کے ساتھ بھیج دیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نےعلیحدگی کے بعد میاں بیوی کے درمیان بچوں کی حوالگی کا کیس نمٹا دیا۔ کیس کی سماعت کے بعد عدالت نے دو بچیوں کو باپ سے لے کر ماں کے حوالے کردیا۔
ذرائع کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس علی ضیاء نے شکریہ بی بی نامی خاتون کی درخواست کی سماعت کی درخواست میں خاتون نے مؤقف اختیار کیا کہ اس کے شوہر نےگھر سے دھکے دے کر نکال دیا اور بچیوں کو زبردستی اپنے پاس رکھا ہوا ہے۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ شوہر بچیوں کی صحیح تربیت نہیں کرسکتا، خاتون نے استدعا کی کہ عدالت دونوں بچیوں کو ماں کے حوالے کرنے کا حکم صادر کیا جائے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں دونوں بچیاں ماں کے حوالے کرنے کا حکم جاری کردیا، عدالتی احکامات پر عمل درآمد کراتے ہوئے عملے نے جب بچیوں کو ماں سے پاس بھیجا تو انہوں نے ماں کے ساتھ جانے سے صاف انکار کردیا اور واپس اپنے باپ جانے کیلیے رونا شروع کردیا۔
بچیوں نے احاطہ عدالت میں چیخ و پکار شروع کردی، بچیوں کے رونے کی صدائیں احاطہ عدالت میں گونجتی رہیں لیکن کوئی سنوائی نہ ہوئی اور بچیوں کو زبردستی ماں کے ساتھ روانہ کردیا گیا۔