نئی دہلی: بھارتی فورسز کے سربراہان کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں، ڈیفنس چیف نے جب فضائی فوج کو معاون بازو قرار دیا تو ایئر چیف نے بھی کھل کر رد عمل ظاہر کر دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈیفنس چیف جنرل بپن راوت اور بھارتی ایئر چیف مارشل بھادوریا کے درمیان ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کا تنازع شدت اختیار کر گیا ہے، دونوں سربراہ ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہے۔
بپن راوت نے جنگ کے دوران آرٹلری اور انجنیئرنگ تعاون کی طرح بھارتی ایئر فورس کے کردار کو بھی بری فوج کا معاون قرار دے دیا، بھارتی ایئر چیف معاون کہنے پر بھڑک اٹھے، انھوں نے کہا ہمارا کردار معاون کا نہیں ہے بلکہ جنگ میں یہ ایک فضائی طاقت ہے اور اس کا بڑا کردار ہے۔
بہ طور آرمی چیف بپن راوت کی ریٹائرمنٹ کے بعد بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے پہلی بار چیف آف ڈیفنس اسٹاف کا عہدہ متعارف کرایا تھا، جس پر اپوزیشن اور ماہرین مودی کو تنقید کا نشانہ بھی بناتے رہے، جب کہ انڈین سروسز چیفس جنرل بپن راوت کی بہ طور چیف آف ڈیفنس اسٹاف کی تقرری کو سیاسی تقرری مانتے ہیں۔
اب نریندر مودی کا تینوں افواج کے درمیان تعاون بڑھانے کے لیے بنایا گیا عہدہ ان ہی کے گلے پڑنے لگا ہے، اور بھارتی فورسز کو سنبھالنے والے آپس ہی میں لڑ پڑے ہیں۔
واضح رہے کہ جنرل بپن راوت اور ایئر چیف بھادوریا جمعہ کے روز گلوبل کاؤنٹر ٹیررازم کونسل کے زیر انتظام منعقدہ کانفرنس کے مختلف سیشنز میں بات کر رہے تھے، جب اپنے خطاب میں بپن راوت نے ایئرفورس سے متعلق بیان دیا تو بھادوریا سے بھی اس پر تبصرے کے لیے کہا گیا، انھوں نے کہا ایئر پاور کا ایک بہت بڑا کردار ہے جو وہ کسی بھی مربوط جنگ میں ادا کرتی ہے۔