اسلام آباد: پاناما کیس تحقیقات کیلئے بنائے جانے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے وزیراعظم کے صاحبزادے حسن نواز تیسری بار پیش ہوئے اور آج بھی ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔ پیشی کے بعد واپسی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے نے کہا برطانیہ میں جو کمپنیاں اور اثاثے ہیں ان کی تمام دستاویزات جمع کرا دیں ہیں اور کہا کہ پیشی کے دوران جے آئی ٹی سے میں نے بھی ایک سوال پوچھا ہے کہ مجھ پر الزام کیا ہے اور میرا قصور کیا ہے؟۔
ان کا مزید کہنا تھا کیس ختم ہو گیا ہے لیکن تحقیقات ابھی تک جاری ہیں سمن پر سمن دیئے جار رہے ہیں کیونکہ دس، بارہ سمن تو ہم بہن بھائیوں کے پاس جمع ہو چکے ہیں۔ مجھے برطانیہ سے بلا کر سوال پوچھ رہے ہیں مگر الزام بھی تو بتا دیں اور کچھ نہیں تو کوئی موٹرسائیکل چوری کا الزام ہی لگا دیں۔
حسن نواز نے کہا دنیا میں الزام لگتا ہے پھرتحقیقات ہوتی ہے یہاں الٹی گنگا بہہ رہی ہے میں صرف وزیراعظم کے حکم پر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوا۔ اس وقت حسن، حسین، مریم نواز سے کوئی مسئلہ نہیں اصل مسئلہ نواز شریف سے ہے جس کے لئے نواز شریف کے بچوں کو دباؤ میں لایا جا رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مجھ سے برطانوی کاروبار کے بارے میں کوئی سوالات نہیں کیے گئے۔
یاد رہے کہ جے آئی ٹی اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، حسن نواز، حسین نواز، وزیراعظم کے کزن طارق شفیع اور سابق وزیر داخلہ رحمان ملک کو طلب کر چکی ہے۔ وزیراعظم کے بیٹے حسین نواز بھی 4 جولائی کو چھٹی بار جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں