دمشق: شام میں صدر بشار الاسد کی تصویر والا دو ہزار کا نوٹ جاری کر دیا گیا۔ شامی دو ہزار پاؤنڈ کی قدر چار امریکی ڈالر کے برابر ہے۔ شام کے مرکزی بینک کے گورنر کے مطابق شامی صدر کی تصویر والے نوٹ ایک سال قبل چھاپے گئے تھے لیکن حالات کی خرابی کے باعث انہیں روک دیا گیا تھا۔
شامی صدرکی تصویر دو ہزار شامی پاؤنڈ کے نوٹ پر لگائی گئی ہے اور شام کے سابق صدر حافظ الاسد کی تصویر بھی شامی کرنسی کے سکوں اور نوٹوں پرموجود ہے۔
یاد رہے صدر بشار الاسد شام کے مضبوط ترین صدر سمجھے جاتے ہیں۔ امریکہ صدر بشار الاسد پر شام میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف وزیوں کا الزام لگاتا رہا لیکن وہ اپنے موقف پر ڈٹے رہے۔ شام میں جاری جنگ میں اہم عالمی طاقتوں میں سے کچھ صدر بشار الاسد کی حمایت کر رہی ہیں تو کچھ ان کی حکومت کے خلاف لڑنے والے جنگجو گروہوں کو امداد فراہم کر رہی ہیں۔
روس شامی صدر بشارالاسد کے سب سے اہم بین الاقوامی حامیوں میں سے ایک ہے اور صدر اسد کی حکومت کی بقا شام میں روسی مفادات کو برقرار رکھنےکے لیے اہم ہے۔
روس نے نہ صرف اقوامِ متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں شامی حکومت کے خلاف پیش کی جانے والے قراردادوں کو ویٹو کیا ہے بلکہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے تنقید کے باوجود شام کو اسلحے کی فراہمی بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں