ایف یو یو اے ایس ٹی کے پنشن بحران پر سینیٹ کمیٹی کی شدید تشویش، فوری حل کی درخواست

08:39 PM, 3 Jan, 2025

اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت نے وزارت تعلیم سے درخواست کی ہے کہ وہ تمام صوبائی وزرائے اعلیٰ کا اجلاس طلب کرے تاکہ عوامی شعبے کی یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی تقرری، پنشنز اور تنخواہوں کے مسائل اور طالب علموں کی یونینز کی بحالی پر بات کی جا سکے۔ کمیٹی نے ان مسائل کو حل کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت پر زور دیا، جن میں عوامی شعبے کی یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی مستقل تقرری شامل ہے۔


جمعہ کو سینیٹر بشریٰ انجم بٹ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں مختلف تعلیمی مسائل پر تفصیل سے گفتگو کی گئی۔ ان مسائل میں ایف یو یو اے ایس ٹی کراچی کیمپس میں پنشن کے مسائل، وائس چانسلرز کی تقرری میں تاخیر، طالب علموں کی ڈگریوں کی تصدیق میں تاخیر، اور طالب علم یونینز پر مستقل پابندی شامل تھے۔ کمیٹی نے سینیٹر سید مسرور احسن کے ذریعے اٹھائے گئے مسائل پر تفصیل سے بحث کی، جن میں ایف یو یو اے ایس ٹی کراچی میں جاری ہڑتال اور اس کے اثرات شامل تھے۔


ایف یو یو اے ایس ٹی کراچی کیمپس میں پنشن کے بحران پر ریٹائرڈ پروفیسر توصیف احمد خان نے کمیٹی کو بتایا کہ 2017 سے پنشن نہیں مل رہی، جبکہ یونیورسٹی کے اکاؤنٹ میں 500 ملین روپے موجود ہیں۔ اس پر سینیٹر افنان اللہ خان نے کہا کہ ان پیسوں کو ریٹائرڈ ملازمین کے بقایاجات کی ادائیگی کے لیے استعمال کیا جائے۔


سینیٹر سید مسرور حسن نے طالب علم یونینز پر پابندی کی مذمت کی اور اس کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا۔ ایچ ای سی کے چیئرمین نے کمیٹی کو یقین دہانی کرائی کہ وہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق طالب علم یونینز پر پابندی ختم کرنے کے لیے ضروری اقدامات کریں گے۔


کمیٹی نے ایچ ای سی کی جانب سے طالب علموں کی ڈگریوں کی تصدیق میں تاخیر پر بھی غصے کا اظہار کیا، جس سے طالب علموں کو کئی پیچیدگیوں کا سامنا ہے۔ ایچ ای سی کے چیئرمین نے بتایا کہ کئی یونیورسٹیوں کی 30,000 ڈگریاں پچھلے سال سے تصدیق نہیں ہو سکیں، کیونکہ ان اداروں نے ضروری دستاویزات فراہم نہیں کیں۔


بلوچستان یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے کمیٹی کو ملازمین کی مستقل تقرری کے مسائل کے بارے میں آگاہ کیا اور یقین دہانی کرائی کہ یہ مسائل یکم فروری تک حل کر لیے جائیں گے۔

کمیٹی نے ان مسائل کو حل کرنے کے لیے وزارت تعلیم، ایچ ای سی اور دیگر حکام کے ساتھ مزید تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
 

مزیدخبریں