اسلام آباد: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے حالیہ دورہ چین کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ چینی وفد نے پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ملاقات کی، جس میں مختلف منصوبوں پر تعاون کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔
چینی وفد میں چینگ ڈو جنرل کوآرڈینیٹر برائے آئی سی ٹی ہب مس اسکارلٹ اور ہواوے کے ڈپٹی سی ای او مسٹر یو رے شامل تھے۔ اس ملاقات کے دوران چینی وفد نے 700 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری پر رضامندی ظاہر کی۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے اس سرمایہ کاری کی اصولی منظوری دے دی اور دونوں ممالک کے درمیان مزید اقتصادی تعاون بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔
ملاقات میں یہ بھی طے پایا کہ چینگ ڈو حکومت کے تعاون سے پنجاب میں ای-ٹیکسی سروس شروع کی جائے گی۔ اس کے علاوہ، نوازشریف آئی ٹی سٹی میں چینی کمپیوٹنگ سینٹر کے قیام پر بھی بات چیت کی گئی، جس میں ڈیٹا اور کلاؤڈ سینٹرز کا قیام شامل ہے۔ پنجاب حکومت اس منصوبے کے لیے ضروری اراضی اور عمارت فراہم کرے گی۔
پاکستان میں پہلی مرتبہ ای کامرس پلیٹ فارم کے قیام پر بھی بات کی گئی، جس کے ذریعے چینی کمپنی پاکستانی نوجوانوں کو عالمی سطح پر آن لائن تجارت کی تربیت فراہم کرے گی۔ اس کے علاوہ لاہور میں سمارٹ کنٹرول روم، سمارٹ ٹریفک کنٹرول، سمارٹ ٹرانسپورٹ اور سمارٹ سینی ٹیشن سینٹرز کے قیام پر بھی اتفاق کیا گیا۔
چینی وفد کو وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر اور وزیر اعلیٰ مریم نواز نے چین میں جدید ترین ڈیجیٹل سینٹرز کے حوالے سے بریفنگ دی۔ فیز ٹو میں نوجوانوں کو (اے آئی) ٹیکنالوجی سے متعارف کرانے کے لیے سینٹر بھی قائم ہو گا۔
چینی حکومت پنجاب میں پلیٹ فارم سروس کیپسٹی بلڈنگ کے لیے معاونت فراہم کرے گی، اور فیز تھری میں مقامی صنعتوں کے قیام کے لیے سرمایہ کاری کی معاونت کا جائزہ لے گی۔ اس کے ساتھ ہی پاکستان میں نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنے کے لیے اشتراک جاری رکھا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ چین کے تعاون سے پنجاب کو دنیا کا سب سے بڑا آرٹیفشل انٹیلی جنس سینٹر بنانے کا منصوبہ ہے۔ "ہم پنجاب کو خطے کا سب سے بڑا آئی ٹی ہب بنانے کی سمت میں گامزن ہیں، اور ہمارے نوجوانوں کو عالمی سطح پر آئی ٹی کے میدان میں سب سے آگے دیکھنے کا عزم رکھتے ہیں۔"