افغانستان سے گھس بیٹھیے دہشتگردوں کے خلاف فوری کارروائی کی ضرورت:وزیراعظم

افغانستان سے گھس بیٹھیے دہشتگردوں کے خلاف فوری کارروائی کی ضرورت:وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے ایپکس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کی داخلی سلامتی، دہشتگردی کے خلاف جاری آپریشنز، اور پاک افغان سرحدی معاملات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

وزیراعظم نے اجلاس کے دوران کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غیر مستقل رکن کے طور پر ذمہ داری سنبھالی ہے، جس پر وہ قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دو سال تک اس عہدے پر بھرپور انداز میں کام کرے گا اور عالمی سطح پر اپنے مفادات کا بھرپور تحفظ کرے گا۔

شہباز شریف نے اس موقع پر افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں کا ذکر کیا اور کہا کہ "پاکستان میں موجود دشمنوں کے سہولت کار اب بھی فعال ہیں، اور افغانستان سے دہشتگرد پاکستان میں کارروائیاں کر رہے ہیں۔" وزیراعظم نے سکیورٹی فورسز کی شجاعت کو سراہتے ہوئے کہا کہ "سکیورٹی فورسز نے سرحد پار سے ہونے والے حملوں کا بھرپور جواب دیا ہے، اور فتنہ الخوارج کا مکمل خاتمہ اب ضروری ہو چکا ہے۔

 ان کا کہنا تھا کہ "اسلام آباد پر یلغار کی گئی اور سوشل میڈیا پر جھوٹ کا طوفان کھڑا کر دیا گیا۔" وزیراعظم نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے ان مہمات کے خلاف اقدامات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں امن و سکون برقرار رکھنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ جھوٹ اور افواہوں کو فوراً روکا جائے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان عالمی سطح پر دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بھرپور حصہ لے گا اور ہمیں علم ہے کہ کچھ ممالک دہشتگردوں کی حمایت کر رہے ہیں۔ انہوں نے سکیورٹی فورسز کے جوانوں کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ "ہمارے جوان دہشتگردوں کے خلاف لڑتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں، اور ان کی قربانیاں ہمیں دہشتگردی کے خلاف مزید عزم دیتی ہیں۔"

اس اجلاس میں انسداد دہشتگردی کی حکمت عملی اور پاک افغان سرحد پر موجود خطرات کو مزید مؤثر طریقے سے روکنے کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔ اس کے علاوہ، سکیورٹی فورسز کی استعداد کار بڑھانے اور دہشتگردی کے خلاف کارروائیوں کو مزید تیز کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

مصنف کے بارے میں