اسلام آباد: فیض آباد دھرنے کے سہولت کاروں کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ پاکستان کے حکم پر حکومت کی جانب سے قائم کیے گئے انکوائری کمیشن میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو گزشتہ روز دوسری بار طلبی کے باوجود پیش نہ ہونے کے باعث انہیں تیسری بار طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
ذرائع کے ماطابق فیض آباد دھرنا کمیشن میں گزشتہ روز بھی آئی ایس آئی کے سابق ڈائریکٹر جنرل لیفٹننٹ جنرل (ر) فیض حمید کا انتظار کیا جاتا رہا مگر ان کی عدم تعمیل پر انہیں تیسری بار طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ ڈاکٹر اختر شاہ کی سربراہی میں فیض آباد دھرنا کمیشن نے بدھ 3 جنوری کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں شہباز شریف کو طلب کر رکھا ہے ۔
تین رکنی کمیشن میں منگل کو نجی ٹی وی کے سی ای او میاں محمد رشید پیش ہو ئے ،دھرنا کمیشن کی جانب سے انہیں مختلف سوالات کئے گئے۔بتایا جاتا ہے کہ انہیں 21 سوالات پر مشتمل سوالنامہ دیا گیا۔
دھرنا کمیشن سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق پرنسپل سیکرٹری وزیراعظم فواد حسن فواد سمیت کئی افسران کے بیانات قلم بند کر چکا ہے ۔
فیض آباد دھرنے کےتین رکنی کمیشن میں دو سابق پولیس افسران سید اختر علی شاہ اور طاہر عالم خان اور ایک ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ خوشحال خان شامل ہیں۔
یاد رہے کہ فیض آباد دھرنے کے سہولت کاروں کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر حکومت کی جانب سے قائم کیا گیا کمیشن اپنے قیام کے دو ماہ کے اندر اپنی تحقیقات مکمل کرنے کا پابند ہے۔