لاہور : چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر الزام لگایا ہے کہ سب کچھ جنرل باجوہ کر رہے ہیں ۔ وہ ہرفن مولا بن گئے تھے کہتے تھے احتساب کو چھوڑو چوروں کو این آر دو اور معیشت پر توجہ دو۔ تمام مسائل کا حل جنرل الیکشن ہیں۔
پی ٹی آئی کی طرف سے موجودہ حکومت کی کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے عمران خان نے کہا کہ نیب ترامیم کے بعدپاکستان میں وائٹ کالر کرائمز پکڑنا ناممکن ہو گیا ۔انہوں نے حکومت میں آنے کے بعد سب سے پہلے اپنے کیسز ختم کیے۔ اگر ادارے مضبوط ہوئے تو یہ کرپشن نہیں کرپائیں گے۔ شریف اور زرداری خاندان کبھی نہیں چاہتے کہ ادارے مضبوط ہوں۔
عمران خان نے کہا کہ ہمیں ملک چلانے کیلئے سخت فیصلے کرنا پڑیں گے۔ معیشت کیساتھ ساتھ کرپٹ لوگوں کا احتساب ہوگا تو ملک آگے جائے گا۔ چین میں ساڑھے 400 وزیروں کو کرپشن پر سزاسنائی گئی۔ جنرل باجوہ نے کہا احتساب کو چھوڑیں معیشت پر توجہ دیں۔ جنرل باجوہ ہر فن مولا بن گئے تھے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کو ڈرائی کلین کرکے لایا گیا مگر وہ بھی ایکسپوز ہوگئے۔ اسحاق ڈار کو سارے کیسز معاف کر کے این آر او ٹو دیکر یہاں بلوایا گیا۔ شہبازشریف نے دعویٰ کرتاتھا کہ 6مہینے میں حالات بہتر کروں گا۔ حکومت 5سال کیلئے مینڈیٹ کیساتھ آئے گی تو سخت فیصلے کرے گی۔ امپورٹڈ حکومت مشکل فیصلے نہیں کر سکتی ان کے پاس کوئی مینڈیٹ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی استحکام کے بغیرمعاشی استحکام نہیں آئے گا۔ انتخابات ہوں گے تو ملک میں سیاسی استحکام آئے گا۔ ان مسائل سے نکلنے کا واحد حل انتخابات ہیں۔ انڈسٹریزی میں کام کرنے والے 15لاکھ لوگ بیروزگار ہوگئے ہیں۔ ہماری حکومت کیخلاف پروپیگنڈا کیا گیا کہ معیشت تباہ ہوگئی ہے۔ پہلی دفعہ حکومت میں آنے کےباوجود ملکی معیشت کو سہارا دیا۔ شریف فیملی نے لندن فلیٹس کیسے خریدے ؟
عمران خان نے کہا کہ ڈالرز ملک سے باہر جا رہے ہیں جس کو روکنے کی ضرورت ہے۔ ن لیگ ملکی تاریخ کاسب سے بڑا کرنٹ اکاونٹ خسارہ چھوڑ کرگئی۔ اوورسیز پاکستانی کثیر تعداد میں باہر سے ڈالرز بیچتے ہیں۔ ہمیں ایکسپورٹرز کیلئے سہولیات پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ کرنٹ اکاونٹ خسارہ ہے۔ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی حکومتیں آئیں مگر ان کے پاس کوئی ویژن نہیں تھا۔