واشنگٹن: امریکا، برطانیہ اور یورپ سمیت دنیا بھر میں کورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون نے پنجے گاڑھ لیے ہیں اور روزانہ کی بنیادوں پر لاکھوں نئے کیسز اور سیکنڑوں اموات ریکارڈ ہو رہی ہیں، تاہم طبی ماہرین مسلسل اومیکرون کا پھیلاؤ کم کرنے اور اس سے محفوظ رہنے کیلئے شہریوں احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے پر زور دے رہے ہیں اور علامات سامنے آنے کی صورت میں فوری اپنے آپ کو دیگر افراد سے دور رکھنے اور مکمل احتیاط کرنے کی ہدایت کر رہے ہیں تاہم اس کورونا کی اس نئی قسم کی علامات ہیں کیا؟ اس حوالے سے امریکہ میں طبی ماہرین نے اومیکرون کی بنیادی علامات کے بارے میں بتایا ہے۔
ماہرین کے مطابق آنکھوں کا سرخ ہونا، جلد پر خارش اور بالوں کا تیزی سے جھڑنا اومیکرون کی اہم علامات میں سے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ماہرین نے حال ہی میں ایک تحقیق کی جس میں کورونا ویرینٹ اومیکرون کی علامات جاننے کی کوشش کی گئی جس کے دوران تحقیقی ٹیم نے وائرس سے متاثرہ افراد سے معلومات اکٹھی کیں اور ان کے جسم میں ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہ جن لوگوں میں حال ہی میں اومیکرون کی تشخیص ہوئی ان کی اکثریت میں بخار، سانس لینے میں دشواری، نزلہ، جسم میں درد اور سر درد جیسی کوئی روایتی علامات ظاہر نہیں ہوئیں، صرف 3 فیصد مریضوں میں اس قسم کی علامات سامنے آئیں۔
ماہرین کے مطابق کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون جسم میں داخل ہونے کے بعد انزائم 2 میں تبدیل ہو کر آنکھوں اور بالخصوص ریٹینا کو متاثر کرتا ہے جس سے آنکھوں میں سرخی آجاتی ہے۔جس کے بعد آنکھوں میں خشکی، سوجن اور جلد میں خارش کی شکایت ہوتی ہے۔
امریکن اکیڈمی آف ڈرمیٹولوجی ایسوسی ایشن کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تحقیق میں کچھ ایسے شواہد بھی ملے ہیں کہ اومیکرون کی وجہ سے بال گرنا بھی شروع ہو جاتے ہیں۔اس کے علاوہ ماہرین نے بتایا کہ جن لوگوں میں اومیکرون کی تشخیص ہوئی ان میں جلد کی بیماری یا خارش کی شکایت بھی تھی۔