کراچی: پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ مردم شماری کے معاملے پر ان کی جماعت کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔
مصطفیٰ کمال کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک سرزمین پارٹی نے پہلے دن سے مردم شماری کو مسترد کیا۔ چیف جسٹس نے آن ریکارڈ کہا کہ کراچی کی آبادی 3 کروڑ سے زائد ہے۔ کراچی کا میئر رہ چکا ہوں، شہر کے چپے چپے کو دیکھا ہے۔ شہری سہولیات مردم شماری کی بنیاد پر فراہم کرنا ہوتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے اب تک کوئی اچھا کام نہیں کیا۔ معلوم ہے کراچی میں ٹرانسپورٹ، ہسپتالوں اور سکولز کی کتنی ضرورت ہے۔ آئین میں درج ہے کہ مردم شماری جب بھی کی جائے، اس کا 5 فیصد آڈٹ ہوگا۔ پہلے مردم شماری کا 5 فیصد آڈٹ کراتے، اس کے بعد فیصلہ ہوتا۔
پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ جمہوری حکومتوں نے نچلی سطح پر اختیارات نہیں دیئے۔ بلدیاتی انتخابات مردم شماری کے بغیر ہو سکتے ہیں۔ حکومت نے بلدیاتی نظام دینے کی بجائے بلدیاتی نمائندوں کو گھر بھیج دیا۔ بطور میئر کراچی بہت سے کام کئے، ٹرانسپورٹ اور پانی کا مسئلہ اب بھی جوں کا توں موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے پنجاب اور خیبر پختونخوامیں بلدیاتی سسٹم ختم کر دیا ہے۔ کوئی بھی جمہوری پارٹی آئین کے 147 کی شق کو ماننے کو تیار نہیں ہے۔ کراچی 3 کروڑ لوگوں کا شہر ہے۔ حکومت کراچی کی صحیح آبادی کو گننے کیلئے تیار نہیں ہے۔ کراچی کی گنتی صحیح کی جائے، اس کیلئے ہر حد تک جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے لوگ جعلی حکومت کا ساتھ چھوڑنے کو تیار نہیں ہیں۔ حالانکہ کے ان کے پاس طاقت ہے، وہ حکومت کو گرا سکتے ہیں۔ ایم کیو ایم آج بولے ہم حکومت سے الگ ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف ہمیشہ یہی کہتے ہیں مجھے کیوں نکالا۔ 56 ہزار کونسلرز نکالئے گئے اس پر نواز شریف نے نہیں کہا کیوں نکالا۔ پی ٹی آئی حکومت میں نہیں تھی تو اسی کے لوگ کہتے تھے کہ بلدیاتی نظام واحد حل ہے۔