انقرہ: ترکی کی پارلیمان نے لیبیا میں ترک فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔ ترک پارلیمان میں فوج کو لیبیا میں تعینات کرنے کے معاملے پر بحث ہوئی جس میں اپوزیشن اراکین نے فوج لیبیا بھجوانے کی مخالفت کی۔
پارلیمنٹ میں ہونے والی رائے شماری میں 325 ارکان نے ترک فوج لیبیا میں تعینات کرنے کے حق میں جب کہ 184 نے مخالفٹ میں ووٹ دیا۔
ترک فوج لیبیا میں اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قومی اتحاد کی حکومت کی مدد کرے گی۔ ترک پارلیمان نے طرابلس میں ہونے والی پیشرفت کے باعث اپنی موسم سرما کی تعطیلات کم کر دیں تاکہ وہ اس اہم مسئلے پر بحث کر سکیں۔
لیبیا میں قومی اتحاد کی حکومت باغی ملٹری کمانڈر خلیفہ حفتار کی جانب سے طرابلس پر دوبارہ قبضے کی کوشش روکنے میں مصروف ہے۔
لیبیا میں قومی اتحاد کی حکومت نے ترکی سے نومبر میں معاہدہ کیا تھا جس میں سیکیورٹی تعاون کا وعدہ بھی شامل تھا۔
امریکی صدر ٹرمپ نے ترک پارلیمان کے فیصلے کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوان کو فون کیا اور ان سے کہا کہ وہ لیبیا میں کسی مداخلت سے باز رہیں کیوں کہ اس سے لیبیا کی صورت حال پیچیدہ ہو جائے گی۔