بیجنگ:چین کے دفاعی مبصرین کا کہناہے کہ نیا ’’ہائپر سونک ‘‘ بین البراعظمی میزائل نہ صرف امریکہ کے دفاع کیلئے چیلنج بلکہ جاپان اوربھارت میں فوجی اہداف کو زیادہ صحیح طورپر نشانہ بنا سکے گا ۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق چین کے دفاعی مبصرین نے کہا کہ ڈی ایف ۔17کا شمال ، ڈی ایف ۔زیڈ ایف جس کے کم از کم 7 تجربات کئے گئے ہیں ،عوامی سپاہ آزادی کی طرف سے تیارکئے جانیوالے متعدد گلائیڈر سسٹموں میں ہوتا ہے ،سونگ جونگ پنگ جو کہ راکٹ ونگ کی پیشرو عوامی سپاہ آزادی کی سیکنڈآرٹلری کور کے سابق رکن ہیں نے کہا کہ ڈی ایف ۔17،ڈی ایف ۔ زیڈ ایف پروٹوٹائپ کاہتھیار کی شکل دیاجانیوالا ماڈل ہے ۔
واضح رہے کہ چین کی راکٹ فورسز نے گذشتہ سال کے اواخر میں نئے ’’ہائیپرسونک گلائیڈ وہیکل ‘‘ یا ایچ جی وی جو کہ ڈی ایف۔17کے طورپر جانا جاتا ہے کے2تجربات کئے ہیں۔جریدہ نے یہ اطلاع امریکی انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے دی ہے۔ ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کی اطلاع کے مطابق ایچ جی ویز بغیر انسان بردار ، راکٹ چھوڑنے والا اور ایسا حرکت پذیر طیارہ ہے جو ناقابل یقین تیز رفتار کے ساتھ کرہ ارض کے ماحول میں گلائیڈ اور ’’سکپ ‘‘ کرتا ہے،روایتی بیلسٹک سسٹموں کے مقابلے میں ایچ جی وی ایٹم بم کہیں زیادہ تیز رفتار سے ، کم بلندی اور کم شناخت والے حالات میں سفر کر سکتا ہے۔
میزائل کے ہدف تک پہنچنے کی وجہ سے دفاعی نظاموں کیلئے اپنا پے لوڈ گرانے سے قبل ایٹم بم کی مزاحمت کرنے کیلئے بہت کم وقت ہوتا ہے،عوامی سپاہ آزادی (پی ایل اے )کی راکٹ فورس نے پہلا تجربہ یکم نومبر اور دوسرا 2 ہفتے بعد کیا ،اطلاع کے مطابق یہ دونوں تجربے کامیاب رہے اورڈی ایف ۔17،2020ء تک استعمال میں لائے جاسکتے ہیں۔