اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاری صنعتکاروں اور پرائیوٹ سیکٹرز کی مشاورت سے کی جائے گی۔ انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بجٹ کی تیاری جنوری سے شروع کر دی ہے اور صنعتکاروں سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنی تجاویز 8 فروری تک بھیج دیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے تاجر برادری سے مشاورت کی جا رہی ہے اور اس سلسلے میں انہوں نے چیمبروں سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے خیالات اور تجاویز 8 فروری تک جمع کروا دیں۔ وزیر خزانہ نے حکومتی اداروں کو بھی ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے بجٹ تجاویز پیش کریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ زرعی ٹیکس بل پنجاب، کے پی اور سندھ سے منظور ہو چکا ہے اور امید ہے کہ بلوچستان سے بھی یہ بل جلد منظور ہوگا۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ معاشی استحکام کے لیے ایک سال سے زائد کی کوششیں کی جا رہی ہیں اور بڑے گروپس پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں۔ مہنگائی کی شرح 3 فیصد تک آ گئی ہے اور پورے ملک میں مہنگائی بتدریج کم ہو رہی ہے، جبکہ پالیسی ریٹ بھی 12 فیصد پر آ گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر کے مسائل کے حوالے سے حکومت کے ساتھ مسلسل بات چیت جاری ہے اور بجٹ میں کچھ افراد خوش اور کچھ ناخوش ہوتے ہیں۔ وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ ہم نے معیشت کا ڈی این اے تبدیل کرنے کا عہد کیا ہے اور برآمدات سے معاشی نمو حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ، انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے حالیہ ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس معاملات پر بھی بات چیت کی گئی ہے اور ٹیکس کیسز کے فیصلوں کا جلد آنا ضروری ہے تاکہ مسائل کو حل کیا جا سکے۔