کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف ایک منظم سازش کی جارہی ہے اور ہمیں اس کے اثرات سے بچنے کے لیے چوکنا رہنا ہوگا۔
کوئٹہ میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت امن و امان کے حوالے سے اجلاس میں صوبے کی مجموعی صورتحال اور حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ قلات کا واقعہ نہایت افسوسناک ہے اور لواحقین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔
میر سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ اگر مسائل کا حل ڈائیلاگ کے ذریعے نکلتا ہے تو یہ خوش آئند ہوگا، لیکن ریاستی طاقت کی رٹ ہر صورت میں قائم رکھی جائے گی اور تشدد کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پہلی بار اساتذہ اور طبی عملے کی بھرتیاں میرٹ پر کی گئی ہیں اور تاریخ میں پہلی بار کوئی نوکری خرید و فروخت نہیں کی گئی۔ اس پر عوام کا ردعمل مثبت رہا ہے۔
وزیراعلیٰ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان کے خلاف سازشیں کی جا رہی ہیں اور ہمیں ان سے نمٹنے کے لیے چوکنا رہنا ہوگا۔ دشمن مختلف محاذوں پر جنگ لڑ رہا ہے اور اس کا مقابلہ کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض عناصر بندوق کے ذریعے ریاست کے خلاف نفرت پھیلا رہے ہیں، مگر انہیں ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
میر سرفراز بگٹی نے سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کی منفی ذہن سازی پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ بلوچستان میں امن کے قیام کے لیے سنجیدہ اقدامات جاری ہیں۔ وزیراعظم کے تعاون اور یکجہتی کے پیغام پر انہوں نے شکریہ بھی ادا کیا۔