افغان حکام کا مارے گئے نائب گورنر کے بیٹے کی لاش واپس لینے سے انکار، گٹھ جوڑ بے نقاب

04:05 PM, 3 Feb, 2025

نیوویب ڈیسک

اسلام آباد: افغان حکومت اور فتنتہ الخوارج کے درمیان گٹھ جوڑ کا پردہ فاش ہوگیا ہے۔ اس گٹھ جوڑ کے ناقابل تردید شواہد منظر عام پر آ گئے ہیں، جو افغان حکومت اور دہشت گرد تنظیم کے درمیان تعلقات کو واضح کرتے ہیں۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشن میں فتنتہ الخوارج کے چار دہشت گرد مارے گئے تھے۔ ان میں افغانستان کے صوبے بادغیس کے نائب گورنر مولوی غلام محمد احمدی کا بیٹا، بدرالدین عرف یوسف بھی شامل تھا، جو افغانستان سے پاکستان میں دہشت گرد حملوں میں ملوث تھا۔ تاہم، افغان حکام نے بدرالدین کی لاش واپس لینے سے انکار کر دیا ہے۔

یہ آپریشن ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کلاچی کے علاقے مدی میں ہواتھا،  ہلاک ہونے والے دہشت گردوں سے امریکی ساختہ نائٹ ویژن آلات، ایم 16 اے 4 رائفلز اور ایم 24 سنائپر رائفلز بھی ملیں۔ ذرائع نے بتایا کہ بدرالدین عرف یوسف افغان طالبان کے تربیتی مرکز کا حصہ رہا تھا اور بعد ازاں فتنتہ الخوارج کا رکن بن گیا تھا۔

افغان حکام کی جانب سے اس کی لاش واپس لینے سے انکار افغان حکومت کے فتنتہ الخوارج کے ساتھ تعلقات کے بارے میں سنگین سوالات اٹھاتا ہے، جو پاکستان کی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔

مزیدخبریں