برمنگھم :برطانیہ میں چھوٹے بچے موٹاپے کاشکار ہیں۔طبی ماہرین نے ایک تحقیق کی ہے اس کے مطابق چھ سال کے کم سن موٹاپے کا شکار ہیں اور ان کی شرح بڑھ رہی ہے۔ لندن میں چھ برس کی عمر کے ہر چار میں سے ایک بچہ موٹاپے کا شکار ہے اس کی وجہ اس کی خوراک اور دیگر بہت سے عوامل ہیں۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ فارہیلتھ اینڈ کیئر ریسرچ کے اعداد وشمار کے مطابق چھ برس کی عمر کے ہر چار میں سے ایک بچہ موٹاپے کاشکار ہے۔ یہ طبی مسائل کووڈ کے بعد سے بڑھ رہے ہیں اور شرح میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ ماہرین صحت کا خیال ہے کہ یہ وبائی بیماری کا نتیجہ ہے جب وہ سکول نہیں جاتے تھے اور ان کی آئوٹ ڈور سرگرمیاں بھی نہیں ہوتی ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ 85 فیصد موٹے بچے بالغ ہونے تک اسی طرح رہتے ہیں۔
اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 10 سے 11 سال کی عمر کے بچوں میں گذشتہ برس میں 22.7 فیصد تک اضافہ ہوا ہے ۔
تاہم ماہرین صحت کے مطابق جو لوگ متوسط گھر سے تعلق رکھتے ہیں ان کے بچوں میں موٹاپے کی شرح زیادہ ہے جو کہ 40.9 فی صد ہے۔ڈاکٹروں کے مطابق زیادہ تر بچوں کے وزن میں کووڈ کی وجہ سے اضافہ ہوا کیونکہ وہ گھر سے باہر نہیں نکلے اور ان کی کوئی سرگرمی بھی نہیں تھی۔
ماہرین صحت کے مطابق وزن بڑھنے اور موٹاپے کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ وہ ٹائپ 2 ذیابیطس، کینسر اور دل کی بیماری کا شکار ہوں گے اور بلوغت کی عمر تک پہنچنے تک ان کو ان مسائل کا سامنارہے گا ۔لنکن شائر میں بوسٹن میں رہنے والے بچے زیادہ موٹاپے کاشکار ہیں ان کی شرح 29.9 فی صد ہے ۔ اس کے بعد نیوہم 29.7 فی صد ، مانچسٹر 29.1 فی صد ،نوٹنگھم 29.1 فی صدہے۔