پشاور : وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے ایک پارٹی لیڈر جو مجھ سے ہاتھ بھی ملانا پسند نہیں کرتا اسے بھی ہم نے اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ وہ مجھے خط لکھتا تو اس پر میرا نام نہیں لکھتا تھا.امید ہے ہماری دعوت کا مثبت جواب آئے گا۔خیبر پختونخوا حکومت کو دی گئی 417 ارب امداد کا 25 فیصد پر بھی خرچ ہوجاتا تو صوبے کے حالات یہ نہ ہوتے۔
پشاور ایپکس کمیٹی کے اجلاس جس میں چاروں وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا، چیف سیکرٹریز، آئی جیز اور سیکورٹی حکام نے شرکت کی سے خطاب کرتے وزیر اظم نے کہا کہ آج پھر اتفاق اور یکجہتی کی ضرورت ہے اس کے بغیر کامیابی نہیں ملے گی ۔ چاروں صوبے ملک کی اہم اکائیاں ہیں۔ ایپکس کمیٹی اور اے پی سی میں تمام جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا نہ کوئی دین ہے نہ ایمان ہے۔ ہمیں ہر طرح کے اختلافات کو ایک طرف رکھنا چاہیے۔ اختلافات بھلا کر ہم نے مل کر قوم کو یکجا کرنا ہے۔ چیلنجز کے باوجود دہشت گردی پر قابو پانے کی کوشش کریں گے۔ خیبرپختونخوا میں اگر کوئی شہید ہوتا ہے تووہ پاکستانی پاسپورٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا سوال ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کودیے گئے وہ 417 ارب روپے کہاں ہیں؟کسی پر تنقید نہیں کررہا ،آج ہمیں حق کی بات کہنا پڑ ے گی ۔ دہشت گردی کےخاتمے تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے ۔ دہشت گردی کے واقعے کے بعد ہربار طعنہ ملتاہے کہ وفاق ساتھ نہیں دے رہا۔ 2010سے اب تک خیبرپختونخوا حکومت کو 417ارب روپے دیئے جاچکے ہیں۔