لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف واپس آرہے ہیں، آئندہ چند ہفتوں میں وہ پاکستان میں ہوںگے۔
لیگی رہنما جاوید لطیف نے کہا کہ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ پاکستان میں حکمرانوں کی موجودگی میں بنیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ کی تیاری کے وقت عمران خان ہی وزیرِ اعظم تھے۔
جاوید لطیف نے وفاقی وزیر اسد عمر کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسد عمر بھی کہہ چکے ہیں کہ نواز شریف کو بھیجنے کا فیصلہ عمران خان کا تھا۔
خیال رہے کہ دو روز قبل نوا زشریف کی تازہ میڈیکل رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کروائی گئی جس میں لندن کے ڈاکٹر نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو سفر سے روک دیا۔ رپورٹ میں ڈاکٹر نے کہا ہے کہ نواز شریف ذہنی دباؤ کے بغیر اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں اور علاج کے بغیر پاکستان نہ جائیں۔
ڈاکٹرز نے کہا ہے کہ نواز شریف کھلی فضا میں چہل قدمی جاری رکھیں۔چہل قدمی کے دوران کرونا سے بچاؤ کے اقدامات بھی کریں۔نواز شریف ذہنی دبائو کے بغیر اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں۔نواز شریف ابھی شدید ذہنی دباؤ میں ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف علاج کے بغیر پاکستان گئے تو انکی حالت بگڑ سکتی ہے۔ذہنی دباؤ کے ماحول میں نواز شریف مزید بیمار ہوسکتے ہیں۔ کلثوم نواز کی وفات کے بعد نواز شریف زیادہ دباؤ میں ہیں۔