اسلام آباد: ملازمین کے احتجاج کے پیش نظر پاکستان اسٹیل ملز کے باہر رینجرز جو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سرکولیشن سمری کی منظوری دے دی۔
وزارت داخلہ کی جانب سے وفاقی کابینہ کو بھیجی گئی سرکولیشن سمری میں کہا گیا ہے کہ سٹیل ملز سے نکالے گئے ملازمین اہلخانہ کے ہمراہ دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔
سمری میں کہا گیا ہے کہ مظاہرین نے 11 جنوری کو پاکستان سٹیل ملز کے سی ای او کے دفتر پر دھاوا بولا اور ان کو یرغمال بنائے رکھا۔
وزارت داخلہ میں وفاقی کابینہ سے استدعا کی گئی تھی کہ سٹیل ملز کے ملازمین اور افسران کی سیکیورٹی کے لیے رینجرز تعینات کی جائے۔ سٹیل ملز ملازمین نوکریوں سے برخاستگی پر حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
پاکستان سٹیل ملز نے وزارت صنعت کے ذریعے وزارت داخلہ سے رینجرز کی سیکیورٹی طلب کی تھی۔ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد رینجرز کے دستے سٹیل ملز کے باہر تعینات کیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز کے 4 ہزار544؍ ملازمین کو برطرف کر دیا تھا۔ برطرف کیے جانے والوں میں پے گروپ 2، 3، 4کے ملازمین، جونیئر آفیسرز، اسسٹنٹ منیجرز ، ڈویژنل منیجر، ڈی سی ای، ڈی جی ایم اور منیجرز بھی شامل تھے۔ حکومت نے ملازمین کو فی کس اوسطا 23لاکھ روپے ادا کرنے کا اعلان کیا تھا۔