اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر گزشتہ دنوں پیش آنے والے حادثے کیخلاف درج مقدمے میں نامزد کشمالہ طارق کے بیٹے کی عبوری ضمانت منظور کر لی گئی ہے۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پچاس ہزار کے مچلکے جمع کرانے پر اذلان خان کی عبوری ضمانت کے احکامات جاری کئے۔ اس سے قبل پولیس کی جانب سے اذلان خان کو گرفتار کرنے کیلئے ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں جنہوں نے مختلف جگہوں پر چھاپے مارے لیکن ناکام رہی تھیں۔
خیال رہے کہ اسلام آباد کے علاقے سری نگر ہائی وے پر گزشتہ دنوں ایک افسوسناک حادثہ پیش آیا تھا جس میں 4 شہری جاں بحق ہو گئے تھے۔ جاں بحق افراد کی کار کو وفاقی محتسب کشمالہ طارق کے قافلے میں موجود ایک گاڑی نے ٹکر ماری تھی۔
جاں بحق ہونے والے چاروں افراد دوست اور مانسہرہ کے رہائشی تھے۔ یہ نوجوان سرکاری نوکری کا ٹیسٹ دینے اسلام آباد آئے تھے لیکن افسوسناک حادثے کا شکار ہو کر دنیا سے کوچ کر گئے۔
حادثے کے وقت کشمالہ طارق، ان کے شوہر اور ان کا بیٹا بھی گاڑی میں موجود تھے۔ پولیس نے گاڑی کے ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ہے تاہم اذلان خان کی گرفتاری کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں جو روپوش ہو چکے ہیں۔
گزشتہ روز حادثے پر اپنا موقف دیتے ہوئے کشمالہ طارق کا کہنا تھا کہ میرا بیٹا بے قصور ہے، میرے ساتھ منسوب لوگوں کا میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر وزیراعظم عمران خان سے التجا کی کہ وہ اصل حقائق جاننے کیلئے حادثے کی مکمل ویڈیو خود دیکھیں تو انھیں پتا چلے گا کہ ہماری جس گاڑی سے ٹکر ہوئی اس میں میرا بیٹا موجود ہی نہیں تھا۔ انہوں نے اپیل کی کہ اصل حقائق سامنے لائے جائیں۔