نئی دہلی: ہندوستان میں پولیو مہم کے دوران طبی عملے نے حفاظتی قطرے پلانے کی بجائے بچوں کو سینیٹائزر پلا دیا جس سے انھیں الٹیاں آنا شروع ہو گئیں۔
انڈین میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست مہاراشٹرا کے ضلع یاوتمال میں پیش آیا جہاں بچوں کو پولیو سے بچانے کیلئے ویکسی نیشن مہم جاری ہے۔ مقامی انتظامیہ کے عہدیدار کی جانب سے میڈیا کو بتایا گیا کہ طبی عملے نے انتہائی لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بچوں کو سینیٹائزر کے قطرے پلائے اور انھیں اس چیز کا اندازہ ہی نہیں ہوا کہ ان سے کیا غلطی سرزد ہو رہی ہے۔
جن بچوں کو سینیٹائزر پلایا گیا، ان کی عمریں پانچ سے کم اور تعداد 12 بتائی جا رہی ہے۔ بچوں نے جیسے ہی سینیٹائزر کے قطرے پیے انھیں الٹیاں اور شدید کھانسی کا دورہ پڑنا شروع ہو گیا۔ طبی عملے نے فوری طور پر بچوں کو طبی امداد کیلئے ہسپتال داخل کرایا جہاں انھیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
حکام نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر رپورٹ طلب کر لی ہے اور حکم دیا ہے کہ واقعے میں ملوث طبی عملے کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام بچوں کی حالت سنبھل چکی ہے تاہم انھیں ابھی تک نگہداشت میں رکھ کر طبی امداد دینے کا سلسلہ جاری ہے۔
ادھر انڈین حکام نے واقعے میں پولیو ہیلتھ ورکرز جن میں ایک ڈاکٹر بھی شامل ہے، کو معطل کرکے ان سے تمام اختیارات چھین لئے گئے ہیں۔