نئی دہلی:بھارت نے دنیا کی سب سے بڑی ہیلتھ انشورنس اسکیم متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے جس کے ذریعے کروڑوں غریب افراد علاج و معالجے کی سہولیات سے استفادہ حاصل کر سکیں گے۔اس وقت بھارت اپنی جی ڈی پی کا صرف ایک فیصد طبی سہولیات اور عوام کے علاج و معالجے پر خرچ کر رہا ہے جس کا شمار صحت کے شعبے میں دنیا کے کم ترین اوسط میں ہوتا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کے وزیر خارجہ ارون جیٹلے نے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے ہیلتھ انشورنس سکیم کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ اس سکیم کے تحت 10 کروڑ سے زائد غریب افراد کو علاج و معالجے کی سہولیات فراہم کی جائیں گی اور ایک خاندان کو 5 لاکھ روپے سالانہ تک فراہم کیے جائیں گے۔ارون جیٹلے نے دعویٰ کیا کہ یہ کسی بھی حکومت کی جانب سے سرکاری سطح پر شروع کیا جانے والا دنیا کا سب سے بڑا ہیلتھ کیئر پروگرام ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت رفتہ رفتہ صحت کے عالمی مقاصد کے حصول کی جانب گامزن ہے۔
دوسری جانب برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے ہیلتھ کیئر پروگرام کا اعلان قابل تحسین ہے لیکن یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ اس پروگرام کے ذریعے غریب افراد کو کس طرح سے پرائیویٹ ہسپتالوں کے استحصال سے بچایا جا سکے گا؟ واضح رہے کہ بھارت میں پرائیویٹ ہسپتالوں کا بہت بڑا لیکن غیر منظم، غیر شفاف اور بے ایمانی پر مبنی نظام موجود ہے جہاں مریضوں سے علاج کی آڑ میں اضافی رقم بٹوری جاتی ہے۔