ممبئی: کسی بھی شعبے میں مسلم لڑکیوں کی ترقی کو ایک مشکل کام مانا جاتا ہے۔ کیوں کہ مسلم معاشرے میں لڑکیوں کے مقابلے لڑکوں کو ترجیح دی جاتی ہے۔ لیکن امراوتی کی نیلوفر نے لڑکا اور لڑکی کے امتیاز کو بالائے طاق رکھتے ہوئےایسا کارہائے نمایاں انجام دیا ہے جس کی وجہ سے اس کی مختلف حلقوں سے ستائش کی جا رہی ہے۔ مہاراشٹر کے امراوتی کی نیلوفر نے چھ زبانوں میں ایک ایسا موبائل ایپ تیار کیا ہے جس کی وجہ سے اسے پونہ میں بین الاقوامی سطح کے ایک ایوارڈ سے نوازا گیا ہے ۔
نیلوفر کہتی ہے کہ معاشرے میں تعلیم نسواں وقت کی ضرورت ہے۔ نیلوفر کا ماننا ہے کہ کسی بھی قوم کی ترقی کا دارو مدار اس قوم کی تعلیمی ترقی پر ہوتا ہے۔ اگر قوم کی لڑکیاں تعلیمی میدان میں ترقی کرتی ہیں تو قوم ترقی کرے گی ۔ مہاراشٹر کے امراوتی کی نیلوفر شیخ نے اپنی سچی لگن اور محنت سے وہ کامیابی حاصل کی ہے جس کی وجہ سے مختلف حلقوں میں اس کی ستائش کی جا رہی ہے۔ نیلوفر نے ایک ایسا موبائل ایپ تیار کیا ہے جس کے ذریعہ عام لوگ براہ راست دنیا کے معروف ڈاکٹروں سے اپنی بیماری کا مفت علاج اور مشورہ لے سکتے ہیں۔ نیلوفر نے دنیا کی چھ زبانوں میں یہ ایپ تیار کیا ہےاوران کے اس کارہائے نمایاں کے سبب اسے بین الاقوامی اینویشن آف دی ایئر ایوارڈ سے نوازا گیا ہے ۔ نیلوفر نے بی ڈی ایس کی پڑھائی کی ہےا ور کچھ کر گذرنے کے جذبہ اور والدین کی رہنمائی نے نیلوفر کو یہ مقام دیا ہے۔
نیلوفر کے والد الحاج شیخ سلطان سرکاری ملازم کی حثیت سے خدمات انجام دیتے ہوئے سبکدوش ہوچکے ہیں۔ ان کے والد نے بچوں کی تعلیم کے لئے ہر طرح کی قربانیاں دی ہیں۔ ان کی والدہ ایک گھریلو خاتون ہیں۔ نیلوفر مانتی ہیں کہ ان کے والدین کی بہترین رہنمائی اور حوصلہ افزائی ہی ان کی کامیابی کا ضامن ہے۔